?️
سچ خبریں: ٹرمپ کی اس دھمکی کے جواب میں کہ اگر کابل نے بگرام ایئر بیس امریکا کے حوالے نہ کیا تو برا ہوگا، طالبان کے ترجمان نے خبردار کیا کہ امریکا کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ برے اقدامات برے ردعمل کا باعث بنتے ہیں۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے خبردار کیا کہ ٹرمپ کی دھمکی کے جواب میں امریکا کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ برے اقدامات برے رد عمل کا باعث بنتے ہیں کہ اگر کابل نے بگرام ایئر بیس کے حوالے سے واشنگٹن کے ساتھ معاہدہ نہ کیا تو برا ہوگا۔
مجاہد نے العربیہ انگلش کو بتایا: افغانستان نے امریکی قبضے کے بیس سال کے دوران ایک دن کے لیے نہیں بلکہ پوری دو دہائیوں سے مسلسل "برے واقعات” دیکھے ہیں۔ امریکیوں کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ برے اقدامات برے ردعمل کا باعث بنتے ہیں۔ آخر کار انہیں پسپائی پر مجبور ہونا پڑا۔ افغانستان کوئی ایسا ملک نہیں ہے جس پر قبضہ کیا جائے یا محکوم بنایا جائے۔ انہیں افغانوں کے ساتھ سیاسی، سفارتی اور عقلی طور پر بات چیت کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: "افغان عوام قبضے کے حوالے سے بہت حساس ہیں اور کوئی بھی افغان اپنی زمین کا ایک انچ بھی غیروں کے ہاتھ میں جانے یا غیروں کے قبضے میں جانے کی اجازت نہیں دے گا؛ بگرام افغانستان کا حصہ ہے، ملک کے دیگر حصوں سے مختلف نہیں۔
امریکی حکام کے ساتھ طالبان کے مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے مجاہد نے زور دیا کہ یہ مذاکرات قیدیوں کے تبادلے، سفارتی تعلقات اور اقتصادی سرمایہ کاری کے بارے میں تھے، بگرام کے نہیں۔ ایک مسئلہ جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ "ناقابل گفت و شنید”۔
ٹرمپ نے جمعرات کو کہا تھا کہ امریکہ بگرام کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے کیونکہ "طالبان ہم سے چیزیں چاہتے ہیں۔” ان بیانات کے جواب میں مجاہد نے کہا: افغانستان امریکہ سمیت غیر ملکی سرمایہ کاری کا خواہاں ہے لیکن اس کا مطلب بگرام کو بیچنا نہیں ہے۔ افغانستان نے کبھی ایسا مطالبہ نہیں کیا اور نہ ہی کرے گا جس میں اپنی سرزمین کا کچھ حصہ چھوڑنا شامل ہو۔ ہم سے ایسا مطالبہ کبھی نہیں ہوا۔
طالبان کے ترجمان نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ افغان حکمراں ادارہ ایک متوازن اور اقتصادی طور پر مبنی خارجہ پالیسی رکھتا ہے اور تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے، خبردار کیا: لیکن اگر امریکی بگرام، غنڈہ گردی یا قبضے پر اصرار کرتے ہیں تو افغانستان کا اپنا موقف ہے۔ ملک، قومی وقار اور عوامی اقدار کا دفاع گزشتہ بیس سالوں سے ہمارا فرض رہا ہے اور آئندہ بھی فرض رہے گا۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
اسرائیلی فوج کو آپریشن "الاقصی طوفان” کی تکرار پر تشویش ہے
?️ 4 اگست 2025سچ خبریں: آپریشن الاقصیٰ طوفان کے مشترکہ اور حیران کن آپریشن کی
اگست
فلسطینی عوام کے حقوق کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا
?️ 13 اکتوبر 2023سچ خبریں:عراق کے وزیر اعظم نے کہا کہ ہم فلسطین اور غزہ
اکتوبر
نئی دہلی اور قاہرہ اسٹریٹجک تعلقات کو بہتر بنانے کے خواہاں
?️ 27 جنوری 2023سچ خبریں: مصر اور بھارت نے اپنے تعلقات کو اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی
جنوری
امریکہ چین کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے میں ایماندار نہیں: چینی میڈیا
?️ 6 فروری 2023سچ خبریں:انتھونی بلنکن نے جمعے کے روز اپنا چین کا دورہ ملتوی
فروری
سعودی ولی عہد کو اپنے قتل کا خطرہ
?️ 15 اگست 2024سچ خبریں: پولیٹیکو نیوز سائٹ نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کے
اگست
نیتن یاہو اپنے خلاف گواہوں کو راستے سے ہٹانے کے درپے
?️ 7 اپریل 2021سچ خبریں:نیتن یاہو کے مقدمے کی سماعت کے پہلے گواہ واللا نیوز
اپریل
ترک شہری اسرائیل کے لیے جاسوسی کیوں کر رہا تھا؟
?️ 26 ستمبر 2023سچ خبریں: سلجوک کچوکایا نامی ترک شہری نے تفتیش کے دوران اعتراف
ستمبر
سندھ کے اعلی افسران کرپشن ریفرنسز میں مقدمات کی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں
?️ 8 نومبر 2021کراچی(سچ خبریں) سابق چیف سیکریٹری اور انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی
نومبر