عبرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل کے سعودی عرب کو معمول پر لانے اور غزہ جنگ کے حوالے سے پیغام دیا گیا ہے

پرچم

?️

سچ خبریں: عبرانی اخبار اسرائیل ہائوم نے صیہونی حکومت کے اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر کے سعودی عرب کو تعلقات کو معمول پر لانے اور غزہ جنگ کے حوالے سے ایک پیغام کا دعویٰ کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ اس وقت دستیاب شواہد کے مطابق ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانا ممکن نہیں ہے۔
سعودی عرب سمیت عرب ممالک اور صیہونی حکومت کے درمیان معمول پر آنے والے معاہدوں میں توسیع کے حوالے سے شائع ہونے والی خبروں اور رپورٹوں کے بعد عبرانی اخبار اسرائیل ہیوم نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے آپریشن اور پھر غزہ کے خلاف اسرائیل کی تباہ کن جنگ شروع ہونے سے پہلے سعودی عرب ایک قدم دور تھا، جس نے ریاض کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی راہ میں رکاوٹ ڈالی تھی۔
العربی الجدید کے مطابق صہیونی میڈیا نے مزید کہا: تاہم، یہودیوں کے نئے سال کے موقع پر، جو ان دنوں فرانس اور سعودی عرب کی جانب سے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے بین الاقوامی اقدام کو اپنانے کے ساتھ مل رہا ہے، ایسا لگتا ہے کہ سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ معمول کے راستے سے ہٹ گیا ہے، اور اسے حماس اور اس کے حامیوں کی سیاسی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
جب کہ سعودی عرب نے بارہا کہا ہے کہ تل ابیب کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لانا اسرائیل کی طرف سے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے سے مشروط ہے، اسرائیل ہیوم اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب نے مختلف وجوہات کی بنا پر اپنا موقف تبدیل کیا، خاص طور پر چند ہفتے قبل اسرائیلی اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر اور سعودی ولی عہد کے درمیان فون کال کے بعد۔ امریکی اور عرب سفارت کاروں کے مطابق یہ فون کال غزہ میں جنگ بندی پر دوحہ مذاکرات کے ٹوٹنے کے بعد ہوئی۔
عبرانی میڈیا نے زور دیا: رون ڈرمر اور سعودی ولی عہد نے شام اور لبنان اور خاص طور پر غزہ سمیت خطے کی حالیہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا، جب کہ سعودی فریق نے جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیلی کابینہ کے اہداف اور جنگ کے بعد کے منصوبے کے بارے میں معلومات کی درخواست کی۔
اس حوالے سے مغربی اور عرب سفارتی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ رون ڈرمر نے واضح طور پر کہا کہ اسرائیل حماس کو ختم کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ یہ تحریک غزہ کی پٹی پر حکومت نہیں کر سکتی۔
مذکورہ بالا ذرائع کے مطابق رون ڈرمر نے غزہ کے لیے ایک گورننگ باڈی کے قیام پر بات کرنے کی تجاویز کو "جنگ کے بعد کے دن” مسترد کر دیا اور اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی کابینہ فلسطینی اتھارٹی کو ایسی کسی باڈی کا حصہ بنانے کے لیے تیار نہیں ہے۔ عملی طور پر، اس رابطے کے بعد سعودی عرب نے محسوس کیا کہ اسرائیل اس مرحلے پر فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ کسی سیاسی پیش رفت کے لیے تیار نہیں ہے۔ نہ تو مذاکرات پر آمادگی کا اعلان کر کے اور نہ ہی کسی ایسے اقدام کی حمایت کر کے جو فلسطینی ریاست کے قیام کا باعث بن سکے، حتیٰ کہ سویلین بھی۔
ذرائع نے بتایا کہ اس تناظر میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دفتر نے عرب لیگ کے اقدام سے طے شدہ شرائط پیش کی ہیں تاہم ڈرمر کی جانب سے سعودی عرب کو یہ پیغام دیا گیا ہے کہ اسرائیل اس مرحلے پر اس راستے پر آگے بڑھنے کے لیے تیار نہیں ہے اور یہ واضح نہیں ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے کے بعد بھی ایسا کرنے کے لیے تیار ہو گا۔
اسرائیل ہیوم نے اپنی رپورٹ جاری رکھی: یہ سعودی اقدام کی معطلی کی نشاندہی کرتا ہے، جسے عربوں کی وسیع حمایت حاصل تھی، اور امکان ہے کہ اس سے ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات معمول پر آنے کا عمل رک جائے گا۔ ایک عرب سفارتی ذریعے کے مطابق، یہ پیش رفت اسرائیل کو مشرق وسطیٰ کے مستقبل کے منصوبوں کی مساوات سے ہٹانے کے لیے سعودی نقطہ نظر کو تقویت دیتی ہے جس پر بن سلمان امریکیوں کے تعاون سے کام کر رہے ہیں۔

مشہور خبریں۔

وفیق صفا کا قتل ناکام 

?️ 11 اکتوبر 2024سچ خبریں: حزب اللہ تحریک کے ایک ذریعے نے جمعرات کی رات

امریکہ میں اسلامو فوبیا عروج پر

?️ 29 دسمبر 2021سچ خبریں:امریکہ میں ایک بار پھر اسلام دشمنی دیکھنے کو ملی جس

اپوزیشن کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہوں:وزیر اعظم

?️ 8 مارچ 2022اسلام آباد(سچ خبریں)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا مقابلہ

قدس فورس کے کمانڈر کا فلسطینی مجاہدین کے نام اہم خط

?️ 20 مئی 2021سچ خبریں:ایران کی سپاہ پاسداران کی قدس فور س کے سربراہ نے

پاکستان نے بھارت سے تجارت کرنے کا فیصلہ منسوخ کر دیا

?️ 2 اپریل 2021اسلام آباد(سچ خبریں)حکومت نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مشترکہ طور پر

’کیا ایک ہیڈ کانسٹیبل کے بیان پر سابق وزیراعظم کو غدار مان لیں؟‘

?️ 20 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) 9 مئی کے کیس میں سپریم کورٹ نے

یورپی رہنما امریکی سامراج کے سامنے جھکنا چھوڑ دیں:یورپی قانون ساز

?️ 25 اکتوبر 2022سچ خبریں:یورپی پارلیمنٹ میں جمہوریہ آئرلینڈ کے نمائندے نے یورپی یونین کے

مخصوص نشستوں کے بارے میں الیکشن کمیشن کی سپریم کورٹ کے دروازے پر دستک

?️ 7 اگست 2024سچ خبریں: الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے 12 جولائی کے فیصلے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے