امریکی ڈاکٹر کا غزہ میں بچوں کو زندہ دفن کرنے کے صہیونی جرم کا بیان

لڑکا

?️

سچ خبریں: غزہ میں کئی ماہ تک رضاکارانہ طور پر کام کرنے والے ایک امریکی ڈاکٹر نے فلسطینی بچوں کے خلاف قابض فوج کے وحشیانہ جرائم کے بارے میں چونکا دینے والی معلومات کا انکشاف کیا اور اعلان کیا کہ اسرائیلی فوجیوں نے بچوں کو اس وقت زندہ دفن کر دیا جب وہ چیخ رہے تھے اور مدد مانگ رہے تھے۔
جب کہ غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک شہریوں بالخصوص بچوں کے خلاف اس حکومت کے غیر انسانی اور وحشیانہ جرائم کے بارے میں متعدد بین الاقوامی دستاویزات شائع ہو چکی ہیں، اس سے قبل غزہ کا دورہ کرنے والے ایک امریکی ڈاکٹر نے صیہونی فوج کے بھیانک جرائم کے بارے میں چونکا دینے والی معلومات کا انکشاف کیا ہے۔
اسرائیلی فوجی غزہ کے بچوں کو زندہ دفن کر رہے ہیں
ایک امریکی یہودی ڈاکٹر اور سرجن مارک پرلمٹر جو گزشتہ سال غزہ میں رضاکار ڈاکٹر کے طور پر کام کرتے تھے، نے ایک پریس انٹرویو میں کہا کہ اس نے اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں دو فلسطینی بچوں کو زندہ دفن کرنے اور جان بوجھ کر بچوں پر گولیاں چلانے کے جرم کو ذاتی طور پر دیکھا ہے۔
شمالی کیرولینا میں اس امریکی آرتھوپیڈک سرجن نے کہا: اسرائیلی فوجیوں نے دو فلسطینی بچوں کو فوجی بلڈوزر سے اجتماعی قبر میں دھکیل دیا اور پھر انہیں مٹی سے ڈھانپ دیا۔ جبکہ بچوں نے چیخ چیخ کر مدد مانگی۔ پھر ان کی چیخیں دھیرے دھیرے کم ہوتی گئیں یہاں تک کہ وہ مٹی سے بالکل خاموش ہو گئے۔
انہوں نے مزید کہا: بعد میں جب ہم نے قبروں کو نکالا تو بچوں کی سرخ اور سبز قمیضیں ملیں اور ان کے ہاتھ پیٹھ کے پیچھے بندھے ہوئے تھے۔ یہ منظر سفاکیت کی ایک ناقابل فہم سطح کو ظاہر کرتا ہے جو صرف اس صورت میں ہو سکتا ہے جب نفرت اور ناراضگی فطری ہو۔
صہیونی فوج کے جرائم کے بارے میں امریکی ڈاکٹر کا تبصرہ یہیں ختم نہیں ہوا بلکہ اس نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی فوج کے اسنائپرز جان بوجھ کر غزہ میں فلسطینی بچوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔ میں ان بچوں کو کبھی نہیں بھولوں گا جو غزہ میں زخمی اور ٹکڑے ٹکڑے ہو گئے تھے۔ وہ جان بوجھ کر اسرائیلی فوج کے سنائپر فائر سے مارے گئے اور ہمارے پاس اس جرم کو ثابت کرنے کے لیے دستاویزات موجود ہیں۔
امریکی ڈاکٹر نے بیان کیا: غزہ میں اپریل 2024 کے آخر اور اس سال کے وسط مئی کے درمیان میں نے ذاتی طور پر غزہ کے اسپتالوں میں اسرائیلی فوج کے سنائپرز کے ہاتھوں بچوں کو براہ راست نشانہ بناتے اور ان کا قتل عام کرتے دیکھا، اور ان کارروائیوں کو مکمل جنگی جرائم سمجھا جاتا ہے۔
امریکہ میں انٹرنیشنل کالج آف سرجنز کے نائب صدر مارک پرلمٹر نے کہا کہ ان کے پاس ایسی دستاویزات اور شواہد موجود ہیں جنہیں بین الاقوامی عدالتوں میں اسرائیلی فوج کے خلاف قانونی ثبوت کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اسرائیلی افواج منظم اور نسل پرستانہ طریقے سے فلسطینی بچوں کو معاشرے کی کمزور ترین کڑی کے طور پر نشانہ بنا رہی ہیں۔

مشہور خبریں۔

تل ابیب میں نیتن یاہو کے خلاف احتجاج

?️ 30 مئی 2021سچ خبریں:نیتن یاہو کی حزب اختلاف جماعتوں کے ذریعہ اتحادی کابینہ تشکیل

اپوزیشن سے عمران خان کو کوئی خطرہ نہیں:شیخ رشید

?️ 24 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں) اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےوزیر داخلہ

وزیر اعلیٰ سندھ کا صوبے کے تحفظات دور نہ ہونے پر مردم شماری کے بائیکاٹ کا انتباہ

?️ 13 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے خبر

مغربی کنارے میں شہادتوں کی کارروائی پر حماس کا پہلا ردعمل

?️ 10 جولائی 2025سچ خبریں: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے مغربی

فرسودہ نظام کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کئے بغیر معاشی ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں، وزیراعظم

?️ 11 جولائی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے وزارتوں کی

کیا امریکہ غزہ کے پناہ گزینوں کو قبول کرے گا ؟

?️ 19 اکتوبر 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ کی سابق مندوب نکی ہیلی نے منگل کو فاکس

جسٹس عائشہ ملک نےعہدے کا حلف اٹھا لیا

?️ 24 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج جسٹس عائشہ

F16 خریدنے کے لیے امریکہ سے مذاکرات مثبت ہیں: آنکارا

?️ 26 اگست 2022سچ خبریں:    ترکی کے وزیر دفاع ہلوسی آکار نے آج جمعہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے