غزہ میں قحط اور فاقہ کشی کے بارے میں برطانوی ڈاکٹر کا بیان؛ "بچوں کی صرف ‘جلد اور ہڈیاں’ رہ گئی ہیں

موبایل

?️

سچ خبریں: جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس کے ناصر ہسپتال کے برطانوی رضاکار سرجن ڈاکٹر نک مینارڈ نے قحط اور غذائی قلت اور خطے کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے کہا ہے کہ ہر روز بہت سے بچے غذائی قلت کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔
اس ممتاز برطانوی ڈاکٹر نے غزہ کی پٹی کی تباہ کن انسانی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا: میں فلسطینی بچوں کی جان بوجھ کر بھوک اور افلاس کا مشاہدہ کر رہا ہوں، دنیا کیوں خاموش ہے اور اس عمل کو جاری رکھنے کی اجازت دے رہی ہے؟
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک مستقل جنگ بندی، محفوظ اور مفت امداد کی فراہمی، اور اس ناکہ بندی کو ہٹانا جس کی اب خطے میں ضرورت ہے، یہ سب سیاسی ارادے سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
مینارڈ نے زور دے کر کہا کہ غزہ کی پٹی میں لوگوں بالخصوص بچوں کی صورتحال انتہائی غیر انسانی اور تباہ کن ہے۔ اس علاقے کے بچے بھوک کی وجہ سے اپنی عمر سے بہت چھوٹے نظر آتے ہیں۔ یہاں تک کہ یہ کہنا کہ وہ صرف "جلد اور ہڈیاں” ہیں موجودہ صورت حال کی درست وضاحت نہیں ہو سکتی اور صورت حال کی سنگینی کی مناسب عکاسی نہیں کر سکتی۔
برطانوی ڈاکٹر کا کہنا تھا: ’میڈیکل ٹیموں کی تمام تر کوششوں کے باوجود ہماری آنکھوں کے سامنے روزانہ بہت سے بچے مر رہے ہیں اور صورتحال عملی طور پر اتنی پیچیدہ ہے کہ ڈاکٹرز بچوں کا علاج اور انہیں زندہ رکھنے سے قاصر ہیں۔
یہ بتاتے ہوئے کہ وہ 2023 سے لے کر اب تک غزہ کے ہسپتالوں میں ایک رضاکار کے طور پر تین بار جا چکے ہیں، انہوں نے اعتراف کیا کہ صورتحال اتنی خوفناک کبھی نہیں تھی۔ بھوک کو پوری آبادی کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا۔
مینارڈ نے مزید کہا کہ "غذائیت کا بحران اتنا شدید ہے کہ میں روزانہ مریضوں کو مرتے ہوئے دیکھتا ہوں، ان کے زخموں کی وجہ سے نہیں، بلکہ اس وجہ سے کہ وہ اتنے غذائی قلت کا شکار ہیں کہ وہ سرجری سے زندہ نہیں رہ سکتے،” مینارڈ نے مزید کہا۔ "اس محاصرے میں روزانہ بہت سے شیر خوار مر رہے ہیں کیونکہ ان کے لیے فارمولا دودھ دستیاب نہیں ہے اور ان کی مائیں اپنے بچوں کو دودھ نہیں پلا سکتی ہیں۔”
"دو ماہ قبل تک، غزہ میں خوراک کی تقسیم کے 400 سے زیادہ مراکز تھے جہاں لوگ محفوظ طریقے سے خوراک تک رسائی حاصل کر سکتے تھے، لیکن اب علاقے کے جنوب میں صرف چار ہیں، جہاں بھوکے خاندان ان کے پاس جانے کی صورت میں حملے کا خطرہ رکھتے ہیں”۔
برطانوی ڈاکٹر نے اس بات پر زور دیا کہ بہت سے زخمی لوگ جو ان علاقوں میں آئے ہیں روزانہ ہسپتالوں میں آتے ہیں۔ ان لوگوں کو اسرائیلی فورسز نے اس وقت گولی مار دی جب وہ کھانے کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسیف نے بھی پیر کی شب خبردار کیا تھا کہ غزہ کی پٹی میں بھوک تیزی سے پھیل رہی ہے، لوگ مر رہے ہیں اور بچوں میں غذائی قلت تباہ کن سطح پر پہنچ گئی ہے۔ غزہ میں خوراک کی سپلائی خطرناک حد تک کم ہے اور صاف پانی تک رسائی ہنگامی سطح سے نیچے ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے نے تاکید کی: انسانی امداد کی ترسیل سخت محدود ہے اور رسائی کے راستے بہت خطرناک ہیں۔
ارنا کے مطابق غزہ کی پٹی کے اسپتال ذرائع نے منگل کی صبح سے اب تک 31 فلسطینی شہریوں کی شہادت اور علاقے میں گزشتہ دو دنوں میں غذائی قلت کے باعث مزید 23 شہریوں کی شہادت کی اطلاع دی ہے۔
غزہ کی پٹی کے اسپتال ذرائع نے تاکید کی کہ آج صبح سے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 31 افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں سے 7 فلسطینی شہری انسانی امداد کے منتظر تھے۔

مشہور خبریں۔

فلسطین فلسطینیوں کا ہے نہ غداروں کا:عطوان

?️ 12 جولائی 2023سچ خبریں:جنین کے حالیہ واقعات میں بہت سے لوگ فلسطینی تنظیم  مزاحمت

بائیڈن کی گریٹر اسرائیل کا خواب پورا کرنے کی ناکام کوشش

?️ 14 جولائی 2022سچ خبریں:امریکی صدر جوبائیڈن کے خطہ کے دورے کا مقصد سعودی عرب

شام میں داعش کی بربریت؛ چار دن میں کم از کم 100 افراد قتل

?️ 14 دسمبر 2024سچ خبریں:شام کے میڈیا ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ داعش نے

شامی فوج کے فضائی دفاعی نظام کے ہاتھوں صہیونی جارحیت ناکام

?️ 26 اکتوبر 2024سچ خبریں:شامی فوج کے فضائی دفاع نے آج صبح صہیونی حکومت کی

فلسطینی خواتین کے ساتھ اسرائیلی عصمت دری کے ثبوت موجود ہیں: اقوام متحدہ

?️ 20 فروری 2024سچ خبریں:اقوام متحدہ کے ماہرین نے غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے

70 کروڑ ڈالر قسط کی منظوری: اسٹاک ایکسچینج میں 733 پوائنٹس اضافے سے 65 ہزار کی حد بحال

?️ 12 جنوری 2024کراچی: (سچ خبریں) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ

کیا امریکہ اسرائیل کی مدد جاری رکھے گا؟

?️ 3 اگست 2024سچ خبریں: امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو

سعودی اتحاد کی صنعا کے دو رہائشی مکانات پر بمباری؛ 8 شہید، 4 زخمی

?️ 27 مارچ 2022سچ خبریں:سعودی اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے یمنی دارالحکومت میں دو رہائشی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے