?️
سچ خبریں: ہزاروں برطانوی عوام ہفتے کے روز لندن کی سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کی جانب سے عوامی خدمات کے بجٹ میں کمی اور فوجی اخراجات میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا، کفایت شعاری کی پالیسیوں کے خاتمے اور عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دینے کے نعرے لگائے۔
IRNA کے مطابق اس مظاہرے کے شرکاء، جو "پیپلز اسمبلی اگینسٹ آسٹرٹی” کی دعوت پر منعقد کیا گیا تھا، پہلے وسطی لندن میں بی بی سی کی عمارت کے سامنے جمع ہوئے اور پھر ڈاؤننگ اسٹریٹ پر واقع وزیر اعظم کے دفتر کی طرف مارچ کیا۔
مظاہرین نے کیئر سٹارمر حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کی مذمت کی جن پر "خوشحالی، جنگ نہیں،” "امیروں پر ٹیکس” اور "عوامی خدمات کے لیے بجٹ، جوہری ہتھیاروں کے لیے نہیں” لکھا تھا۔
برطانیہ میں جنگ مخالف سب سے بڑی مہم کے نائب صدر کرس نینہم نے IRNA کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا: "حکومت فلسطین کے مسئلے پر پیچھے ہٹ گئی ہے۔ اسے پنشن کے فوائد میں کٹوتیوں اور معذوروں کی امداد پر پابندیوں پر بھی ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایسے حالات میں، لوگوں کے لیے وقت آ گیا ہے کہ وہ اپنے عوامی مطالبات میں اضافہ کریں”۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ "ہزاروں ٹریڈ یونینسٹ اور سول سوسائٹی کے کارکن آج سڑکوں پر نکل آئے ہیں،” انہوں نے مزید کہا: "پیغام واضح ہے؛ کٹوتیوں کو روکیں اور لوگوں کی فلاح کو ترجیح دیں، جنگی مشین کو نہیں۔”
آج کے مظاہرے میں ٹریڈ یونینوں اور صحت کے کارکنوں سے لے کر انسانی حقوق کے کارکنوں اور عدم مساوات کے مخالف کارکنوں تک مختلف گروہوں نے شرکت کی۔ فلسطینی جھنڈوں کے ساتھ ہجوم کے درمیان "جوہری تخفیف اسلحہ کے اتحاد” اور "جنگ کو روکنے کے لیے اتحاد” کے بڑے بڑے بینرز دیکھے گئے۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے، جنگ مخالف اور سماجی انصاف کے ایک ممتاز کارکن جان ریس نے سٹارمر حکومت کی اقتصادی اور فوجی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا: "ہم جنگ نہیں بلکہ خوشحالی چاہتے ہیں؛ جب حکومت ٹیکس دہندگان کے اربوں پاؤنڈز جوہری آبدوزوں اور اسلحہ ساز کمپنیوں کے منافع پر خرچ کرنا چاہتی ہے، جب کہ تنخواہوں کی اتنی ہی رقم، 40 سال کی تنخواہوں کی ادائیگی ہو سکتی ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ یہ حکومت محنت کش طبقے کی نمائندگی نہیں کرتی۔ "ہم آج سڑکوں پر ہیں اور جب تک ان پالیسیوں کو روکا نہیں جاتا یا اس حکومت کو ہٹایا نہیں جاتا ہم دوبارہ آئیں گے،” ریس نے خبردار کیا۔
مظاہروں کی نئی لہر اس وقت سامنے آئی ہے جب برطانوی وزیر اعظم نے حال ہی میں فوجی بجٹ میں اضافے کے ایک نئے منصوبے کی نقاب کشائی کی ہے، جس کا مقصد اگلے پانچ سالوں میں ملک کے دفاعی اخراجات کو جی ڈی پی کے 2.5 فیصد تک بڑھانا ہے۔ سٹارمر نے گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ سے خطاب میں دعویٰ کیا تھا کہ "مسلح افواج کو بااختیار بنانا” موجودہ ہنگامہ خیز دنیا میں حکومت کی اہم ترجیحات میں سے ایک ہے۔
اسی وقت، برطانوی حکومت نے ایک نئے کفایت شعاری پیکج کے حصے کے طور پر عوامی خدمات بشمول این ایچ ایس، تعلیم اور سماجی امداد میں کٹوتیوں کی منظوری دی ہے جس نے آبادی کے مختلف طبقات، مزدور یونینوں اور سول سوسائٹی کے گروپوں میں تشویش پیدا کردی ہے۔
بین الاقوامی بحرانوں میں برطانیہ کے زیادہ کردار اور دفاعی اخراجات میں اضافے کے بارے میں حکومت کی بڑھتی ہوئی گفتگو نے جنگ مخالف کارکنوں اور سماجی انصاف کے گروہوں کے خدشات کو دوگنا کر دیا ہے۔ اس وجہ سے، "جنگ کے بجائے فلاح” کا نعرہ حالیہ مظاہروں کے مرکزی موضوعات میں سے ایک بن گیا ہے، جس میں لندن میں آج کی ریلی بھی شامل ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
قومی بچت اسکیم کے سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح میں کمی
?️ 2 نومبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت نے قومی بچت اسکیموں (این ایس
نومبر
بن سلمان کا جدہ کے رہائشیوں سے بدلہ
?️ 12 ستمبر 2022سچ خبریں:ایک برطانوی میگزین نے سعودی عرب کے جدہ شہر کے محلوں
ستمبر
مغربی ممالک کا یوکرین کو ٹینک دینے پر عدم اتفاق
?️ 22 جنوری 2023سچ خبریں:یوکرین کے اتحادی مغربی ممالک اس ملک کو بھاری ٹینک دینے
جنوری
کشمیری خواتین بھارتی تسلط کی بھاری قیمت ادا کر رہی ہیں، مشعال ملک
?️ 8 مارچ 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری رہنما
مارچ
پیوٹن کو بائیڈن نے وارننگ کیوں دی؟
?️ 31 دسمبر 2023سچ خبریں:روس اور یوکرائن کی جنگ کے 22 ماہ سے زائد گزر
دسمبر
پیوٹن کے ایران کے سفر سے امریکی پریشان
?️ 22 جولائی 2022سچ خبریں: منگل 28 جولائی کی شب تہران نے دوسری مرتبہ آستانہ
جولائی
پاکستان کا روس کے ساتھ تعلقات پر زور، وجہ؟
?️ 15 اگست 2023سچ خبریں:روس میں پاکستان کے سفیر نے پیر کو کہا کہ ماسکو
اگست
یمنی فوج کا صوبہ مآرب کے بڑے حصہ پر قبضہ، سعودی افواج کو شدید جانی اور مالی نقصان ہوگیا
?️ 15 مارچ 2021صنعا (سچ خبریں) یمنی فوج نے صوبہ مآرب کے بڑے حصہ پر
مارچ