?️
سچ خبریں: غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے جاری قبضے اور فوجی حملوں کے بارے میں اپنی حکومتوں کی خاموشی کے خلاف ہفتے کے روز اسٹاک ہوم اور پیرس میں ہزاروں افراد نے احتجاج کیا اور صیہونی حکومت کے خلاف فوری بین الاقوامی مداخلت اور پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
سیکڑوں لوگ اسٹاک ہوم کے اوڈنپلان اسکوائر میں جمع ہوئے۔ یہ ریلی مختلف سول سوسائٹی کی تنظیموں کی جانب سے سویڈن کی حکومت سے غزہ میں صیہونی حکومت کے جاری جنگی جرائم کے خلاف موقف اختیار کرنے کے مطالبے کے جواب میں نکالی گئی۔
مظاہرین نے "فلسطین کی آزادی” اور "نیتن یاہو کے منصوبے کو نہیں” کے نعروں کے ساتھ سویڈن کی وزارت خارجہ کی طرف مارچ کیا۔
احتجاج میں شریک ایک سویڈش کارکن لارس اوہلی نے کہا کہ اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی پر سویڈن کی خاموشی ناقابل قبول ہے۔
اوہلی نے زور دے کر کہا کہ 50,000 سے زائد افراد جن میں 15,000 سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں، ہلاک ہو چکے ہیں اور انہوں نے سویڈش حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی نسلی صفائی اور قبضے کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے۔
پیرس میں، فلسطینی حامیوں نے پلیس ڈی لا بورس میں اسرائیل کے بائیکاٹ اور غزہ تک انسانی امداد کے قافلوں کی بلا روک ٹوک گزرنے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے خالی برتنوں اور پینوں کو پیٹا اور غزہ میں خوراک کی شدید قلت کو اجاگر کرتے ہوئے "اسرائیل قاتل ہے، میکرون اس کا ساتھی ہے” اور "غزہ میں نسل کشی ہو رہی ہے، ہم خاموش نہیں رہیں گے” جیسے نعرے لگائے۔
ایک 44 سالہ مظاہرین مریم نے کہا کہ اس نے غزہ پر اسرائیلی حملوں پر فرانسیسی حکومت کے موقف کی مخالفت اور مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے میں حصہ لیا تھا۔
انہوں نے غزہ کے لیے انسانی امداد پر پابندیوں کو "غیر انسانی” اور "ذلت آمیز” قرار دیا اور غزہ کی مدد اور صیہونی حکومت کے اقدامات کی مذمت کے لیے فوری طور پر عوامی تحریک پر زور دیا۔
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حکومت کے حملے بدستور جاری ہیں، اور حکومت پے در پے بین الاقوامی تحریکوں اور مطالبات پر توجہ نہیں دیتی جو بگڑتی ہوئی انسانی صورت حال کے بارے میں خبردار کرتی ہیں۔
اسرائیلی حکومت کے لڑاکا طیارے پورے غزہ میں گھروں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بناتے ہیں اور قابض فوج کی جانب سے مکمل تباہی کا سلسلہ جاری ہے، ان حملوں کے نتیجے میں متعدد افراد شہید ہوچکے ہیں اور غزہ دن بہ دن مزید تباہی کا شکار ہوتا جارہا ہے۔
دریں اثناء غزہ پر مسلط کردہ محاصرہ صورتحال کو لمحہ بہ لمحہ مزید پیچیدہ بنا رہا ہے اور خوراک اور ادویات کا بحران شدت اختیار کر رہا ہے اور غزہ کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ عالمی مذمت کے باوجود قابض حکومت غزہ میں اپنی فوجی نقل و حرکت جاری رکھے ہوئے ہے۔
یہ اس وقت ہے جب اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی برادری کا لب و لہجہ بدل گیا ہے اور برطانیہ نے منگل کے روز اسرائیلی سفیر کو طلب کرکے ان سے سوال کیا اور غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی توسیع کے احتجاج میں تل ابیب کے ساتھ آزاد تجارتی مذاکرات معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔
سویڈن نے بھی اسرائیلی کابینہ پر دباؤ ڈالنے کے لیے یورپی یونین کے اندر سفارتی اقدامات کیے ہیں، جو تل ابیب کی سرکشی پر یورپ کے بڑھتے ہوئے غصے کی عکاسی کرتے ہیں۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
پاکستان تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس ایک بار پھر الیکشن کمیشن کی عدالت میں آ گیا
?️ 3 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق سات سال زیر التوا رہنے
جنوری
جنگ کے بعد غزہ کا مستقبل کیا ہوگا؟
?️ 20 مارچ 2024سچ خبریں: طوفان الاقصیٰ کے بعد غزہ کی پٹی کا مستقبل جنگ
مارچ
یمن کے دو اسٹریٹجک شہر یمنی مزاحمتی دستوں کے ہاتھوں میں
?️ 10 جولائی 2021سچ خبریں:یمن کی مزاحمتی فورسز نے البیضاصوبے میں بڑے پیمانے پر آپریشن
جولائی
سیاسی رہنما کیسے رہا ہو سکتے ہیں؟؛عمر ایوب کی زبانی
?️ 29 جون 2024سچ خبریں: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے وزیراعظم سے
جون
وفاقی حکومت کا اسٹارٹ اپس کے لیے ٹیکس چھوٹ پر غور
?️ 22 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت نے ٹیکس چھوٹ کے ذریعے اسٹارٹ اپس
مئی
اسرائیل کی بگڑتی ہوئی معیشت
?️ 13 نومبر 2023سچ خبریں:اکتوبر کے وسط میں شروع ہونے والی غزہ کی جنگ اب
نومبر
شکست چند جہتی؛ صیہونی حکومت کی صورتحال کا کلیدی لفظ
?️ 11 جون 2024سچ خبریں: اسرائیلی حکومت کے وزیر اعظم کی کئی مہینوں کی کوششیں
جون
فرانسیسی مظاہرین کے ہاتھوں لوور میوزیم کے داخلی راستے سیاحوں کے لیے بند
?️ 28 مارچ 2023سچ خبریں:فرانس میں ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے کے بل کے خلاف
مارچ