?️
سچ خبریں: نیٹو فوجی اتحاد میں امریکی سفیر نے اس سال کے آخر تک یورپ سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کی تجاویز پر نظرثانی کا اعلان کیا ہے۔
ڈیلی ٹیلی گراف کی ہفتہ کو ارنا کی رپورٹ کے مطابق، شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (نیٹو) میں امریکی سفیر میتھیو وائٹیکر نے کہا کہ امریکہ یورپ سے اپنی فوجوں کے انخلاء کے حوالے سے بات چیت کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
انہوں نے اس حوالے سے کہا: ’’براعظم سے دسیوں ہزار امریکی فوجیوں کے انخلاء کی تجاویز پر 2025 کے آخر تک بات چیت کی جائے گی۔‘‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو کے رکن ممالک کو مجموعی ملکی پیداوار کے کم از کم 2 فیصد کے دفاعی اخراجات کا ہدف حاصل کرنے میں ناکامی پر بار بار تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صورتحال امریکہ پر غیر منصفانہ بوجھ ڈالتی ہے۔
وائٹیکر نے اس سوال کے جواب میں کہ آیا ٹرمپ یورپ سے فوجیں واپس بلانے پر غور کر رہے ہیں، کہا: ’’کچھ بھی طے نہیں ہوا ہے۔‘‘ انہوں نے اس معاملے پر بات چیت کے لیے یورپی اتحادیوں کی تیاری کا بھی اعلان کیا۔
امریکی اہلکار نے جون میں نیدرلینڈ کے شہر دی ہیگ میں نیٹو کے سربراہی اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا: "ہم یقینی طور پر اس سال کے آخر میں اس سربراہی اجلاس کے بعد یہ مذاکرات شروع کریں گے۔ ہمارے تمام اتحادی اس (مذاکرات) کے لیے تیار ہیں۔”
جرمنی سے فوجوں کا انخلاء
ٹیلی گراف اخبار نے اس سے قبل مارچ میں انکشاف کیا تھا کہ امریکی صدر جرمنی سے تقریباً 35,000 فعال امریکی فوجیوں کے انخلا پر غور کر رہے ہیں۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، تقریباً 160,000 فعال فوجی امریکہ سے باہر تعینات ہیں، جن میں سے ایک بڑی تعداد جرمنی میں ہے۔
ٹرمپ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ نیٹو کے ارکان کے قریب ہونے کے لیے یورپ میں کچھ امریکی فوجیوں کو منتقل کرنے پر غور کر رہے ہیں، جنہوں نے مقصد حاصل کرنے کے لیے اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کیا ہے۔
فروری میں، امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹ نے نیٹو اتحادیوں کو بتایا کہ "واضح تزویراتی حقائق امریکہ کو بنیادی طور پر یورپی سلامتی پر توجہ مرکوز کرنے سے روکتے ہیں۔”
اپنی پہلی مدت کے دوران، ٹرمپ نے جرمنی سے تقریباً 12,000 فوجیوں کے انخلا کا حکم دیا، جو امریکی یورپی کمان کا ہیڈ کوارٹر رامسٹین ایئر بیس سمیت کئی بڑی امریکی فوجی تنصیبات کی میزبانی کرتا ہے۔ لیکن کانگریس کی طرف سے وسیع پیمانے پر تنقید کے درمیان سابق امریکی صدر جو بائیڈن نے اس اقدام کو روک دیا تھا۔
دی اٹلانٹک نے مارچ میں اطلاع دی تھی کہ ہیگسیٹ اور نائب صدر جے ڈی وینس نے چیٹ گروپ میں یورپی اتحادیوں کے بارے میں شکایت کی تھی۔ امریکی اشاعت کے مطابق، ہیگسیٹ نے "یورپیوں کی فری لوڈنگ پر بیزاری” کا اظہار کیا تھا۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
آئرن ڈوم اور اسرائیل کی ہوا بازی کی صنعت تباہی کے دہانے پر
?️ 11 جنوری 2022سچ خبریں: آج اسرائیلی ایوی ایشن کمپنی کو اپنی بقا کے لیے
جنوری
غزہ میں ہر روز کتنے بچے شہید یا زخمی ہوتے ہیں؟
?️ 1 نومبر 2023سچ خبریں: اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے اعلان کیا
نومبر
وفاقی وزیرآئی ٹی کی فیس بک کے اعلیٰ سطح وفد سے ملاقات
?️ 28 ستمبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں)وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اور فیس بک کے اعلیٰ
ستمبر
سندھ کی 3 مخصوص نشستوں کے ووٹ کو فیصلہ کن ہونے پر صدارتی انتخاب میں کاؤنٹ نہ کرنے کی ہدایت
?️ 8 مارچ 2024کراچی: (سچ خبریں) سندھ ہائیکورٹ نے صوبائی اسمبلی کی 3 مخصوص نشستوں
مارچ
دنیا بھر کے لوگوں کے سروں پر گرنے والے امریکی بم
?️ 7 مارچ 2021سچ خبریں:ایک امریکی ویب سائٹ کے مطابق اس ملک نے 2001 کے
مارچ
بھارت اور پاکستان کے تمام مسائل کے حل کے لئے مذاکرات ضروری ہیں:اسد عمر
?️ 26 اکتوبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں)وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ بھارت
اکتوبر
واٹس ایپ نے ایک اور فیچر پر کام شروع کردیا
?️ 8 نومبر 2021سان فرانسسکو(سچ خبریں) فیس بک کی زیرملکیت موبائل ایپلیکیشن واٹس ایپ نے
نومبر
کترینہ کیف جلد ہی اپنے کام پر واپسی کریں گی
?️ 25 جنوری 2022ممبئی (سچ خبریں) بالی ووڈ اسٹار کترینہ کیف کے بارے میں یہ
جنوری