?️
سچ خبریں: رام اللہ میں سروے ریسرچ سینٹر کی جانب سے کرائے گئے ایک سروے کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ فلسطینی عوام میں مزاحمتی تحریک کی مقبولیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
فلسطین آن لائن نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق رام اللہ میں سروے ریسرچ سینٹر نے ایک عوامی سروے کے نتائج شائع کیے ہیں جس میں مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں سیاسی اور معاش کے حالات اور غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی جاری جنگ پر بڑھتے ہوئے غصے کے درمیان فلسطینیوں کے عوامی جذبات میں نمایاں تبدیلیاں سامنے آئی ہیں۔
رائے شماری کے نتائج کے مطابق 80 فیصد فلسطینیوں نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے مستعفی ہونے کا خیر مقدم کیا ہے جب کہ 69 فیصد کا خیال ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے نئے وزیر اعظم محمد مصطفیٰ کی کابینہ نے اپنی تشکیل کے بعد سے ضروری اصلاحات پر عمل درآمد نہیں کیا۔
نتائج نے فلسطینی اتھارٹی سے باہر کے رہنماؤں کے لیے نمایاں بہتری ظاہر کی، کیونکہ 50 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ اگر وہ صدر کے لیے انتخاب لڑیں گے تو وہ مروان برغوتی کو ووٹ دیں گے، جب کہ 68 فیصد نے خالد مشعل کو ووٹ دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے اگر وہ محمود عباس سے مقابلہ کریں، جنھیں صرف 25 فیصد ووٹ ملے۔
قانون ساز انتخابات میں 43 فیصد نے کہا کہ وہ حماس کو ووٹ دیں گے، جبکہ 28 فیصد نے فتح کو ووٹ دیا۔ دریں اثنا، 40 فیصد فلسطینیوں نے کہا کہ حماس فلسطین کی قیادت کے لیے زیادہ اہل ہے، جب کہ صرف 19 فیصد نے فتح کو کردار ادا کرنے کے لیے بہترین قرار دیا۔
64 فیصد فلسطینیوں نے یہ بھی کہا کہ آپریشن الاقصیٰ طوفان نے فلسطینی کاز کی طرف بین الاقوامی توجہ مبذول کرائی اور ان کا خیال ہے کہ مزاحمت نے اس مسئلے کی سیاسی موجودگی کو بحال کرنے میں کردار ادا کیا، جسے برسوں سے فراموش کر دیا گیا تھا۔
اسی سروے کے مطابق، حماس کے ساتھ فلسطینیوں کا عمومی اطمینان 67 فیصد تک پہنچ گیا، جب کہ تحریک فتح پر اطمینان 24 فیصد سے زیادہ نہیں تھا، جو غزہ میں ڈیڑھ سال سے زائد جنگ کے بعد فلسطینی عوام کے مستقل موقف کی عکاسی کرتا ہے۔
70 فیصد جواب دہندگان نے فلسطینی اتھارٹی کی غزہ کی پٹی پر واپسی یا کراسنگ پر اس کے کنٹرول کی مخالفت بھی کی۔
67 فیصد فلسطینیوں نے غزہ کی پٹی میں حماس مخالف مظاہروں کی مخالفت کا اظہار کیا اور ان میں سے 59 فیصد کا خیال ہے کہ ان مظاہروں کی قیادت غیر ملکی کر رہے ہیں۔
82 فیصد نے مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کے خیال کو بھی واضح طور پر مسترد کر دیا، جو فلسطینی عوام کے اپنے قومی حقوق کے تحفظ کے لیے مزاحمت کے آپشن کے عزم کی واضح علامت ہے۔
سروے سے ظاہر ہوا کہ غزہ پر اسرائیلی حکومت کی جنگ اور تمام تر مصائب کے باوجود جنگ نے مزاحمتی آپشن کے لیے عوامی حمایت سے محروم نہیں کیا بلکہ عوام کی رائے میں اس یقین کو پختہ کیا کہ ہتھیار ڈالنے سے امن نہیں ہوگا، بلکہ مزید ذلت اور بے گھر ہونے کا باعث بنے گا۔
ان نتائج سے ان مقبول آوازوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کا انکشاف ہوا جو حماس کو اسرائیلی حکومت کے مقابلے میں ایک فوجی اور اخلاقی حمایت کے طور پر دیکھتے ہیں۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
ٹرمپ نے بائیڈن کا مذاق اڑایا
?️ 15 جولائی 2023سچ خبریں:امریکہ کے سابق صدر نے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے 3000
جولائی
فیصل قریشی کی صاحبزادی نے شوبز انڈسٹری میں قدم رکھ دیے
?️ 27 فروری 2023کراچی: (سچ خبریں) سینیئر اداکار، پروڈیوسر و میزبان فیصل قریشی کی بڑی
فروری
ٹی ایل پی اور حکومت کا مقصد ایک ہی ہے طریقہ کار الگ ہے: وزیر اعظم
?️ 20 اپریل 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اظہار خیال
اپریل
محسن عباس حیدر کا نشئی شوبز شخصیات پر پابندی کا مطالبہ
?️ 31 جنوری 2025کراچی: (سچ خبریں) اداکار، گلوکار و ٹی وی میزبان محسن عباس حیدر
جنوری
صیہونی حکومت کی نئی کابینہ اور شام پر صیہونی حملوں میں تبدیلی
?️ 4 دسمبر 2022سچ خبریں:گذشتہ دو مہینوں کے دوران شام پر صیہونی حکومت کے حملے
دسمبر
عمران خان نے توشہ خانہ کے تحفے بیچ کر 3 نسلوں کی جائیدادیں بنا لیں: مریم نواز
?️ 13 مارچ 2023لاہور: (سچ خبریں) مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے
مارچ
روس افریقہ کے ساتھ تعلقات بڑھانے کا خواہاں
?️ 6 اگست 2023سچ خبریں:روس کی وزارت خارجہ نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ
اگست
بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث بڑا نیٹ ورک پکڑ لیا۔ طلال چودھری
?️ 3 جون 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا
جون