?️
سچ خبریں: فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی میں روزانہ ہونے والے قتل عام کے سائے میں اب خوراک کی تیاری اور تقسیم کے مراکز پر حملے کا سہارا لیا ہے تاکہ علاقے کے باشندوں کو بھوکا مارا جا سکے۔
شہاب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ کی پٹی میں سرکاری اطلاعاتی دفتر کے ڈائریکٹر جنرل اسماعیل الثوبتہ نے کہا: قابضین غزہ کے باشندوں کو بھوکا رکھنے کے لیے ایک منصوبہ بند پالیسی پر عمل پیرا ہیں تاکہ خیراتی مراکز کو نشانہ بنایا جائے، جو غزہ کے باشندوں کو امداد فراہم کرنے کے اہم مراکز میں سے ایک ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ان امدادی مراکز کو نشانہ بنانا اور تباہ کرنا جہاں دسیوں ہزار بھوکے لوگوں کے لیے کھانا تیار اور تقسیم کیا جاتا ہے، زندگی کے ذرائع کو خشک کرنے اور غزہ کے باشندوں کی مرضی کو توڑنے کی پالیسی کے مطابق ہے۔
الثوبتہ نے تاکید کی: یہ اقدامات خوراک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے اور بین الاقوامی قانون اور جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کے مترادف ہیں۔ قابضین اب تک 29 خیراتی مراکز اور 37 خوراک کی تقسیم کے مراکز پر بمباری کر چکے ہیں، جلا چکے ہیں یا تباہ کر چکے ہیں جس کے نتیجے میں خوراک کی وسیع قلت پیدا ہو گئی ہے اور ہزاروں خاندان خوراک سے محروم ہو گئے ہیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے جہاں خوراک کی شدید قلت ہے۔
الثوطہ نے مزید کہا: "قابضین کی پالیسی کا مقصد انسانی تباہی کو مزید گہرا کرنا اور بھوک کو فلسطینیوں کے خلاف اجتماعی دباؤ کے طور پر استعمال کرنا اور انہیں غزہ میں سمجھوتہ اور بقا کے ذرائع سے محروم کرنا ہے۔”
انہوں نے قابضین کو بھوک کے پھیلاؤ کا ذمہ دار ٹھہرایا اور غزہ کی صورتحال کو عصر حاضر کی دنیا کا سب سے شدید انسانی بحران قرار دیا۔
الثوطہ نے عالمی برادری اور انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری مداخلت کریں اور قابضین پر دباؤ ڈالیں کہ وہ کراسنگ کھول دیں اور وقت ختم ہونے سے پہلے خوراک اور بین الاقوامی انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دیں۔
اس نے جو کچھ ہو رہا ہے اسے بین الاقوامی قانون کے تحت اجتماعی نسل کشی کا جرم سمجھا۔
اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ کی گزرگاہوں کی بندش سے اس پٹی کے 2.4 ملین افراد کو بھوک کا سامنا ہے۔ ایسے حالات میں اسرائیلی حکومت نے جمعے کے روز اپنے ڈرون سے غزہ کے لیے انسانی امداد لے جانے والے جہاز کو نشانہ بنایا، جس سے خوراک اور ادویات کی کمی کے باعث کئی بچوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہو گئے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
سوڈان کی بحرانی حالات میں کس نے مدد کی؟
?️ 19 جولائی 2023سچ خبریں: چین کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ یہ ملک
جولائی
لبنانی شام سے فتح یاب ہو کر وطن واپس
?️ 29 نومبر 2024سچ خبریں: شام میں بے گھر ہونے والے ہزاروں لبنانی دو ماہ کے
نومبر
تل ابیب میں امریکی سفیر: اسرائیلی قیدیوں کو حقیقی بھوک لگ رہی ہے
?️ 4 اگست 2025سچ خبریں: تل ابیب میں امریکی سفیر نے قسام بریگیڈز کی طرف
اگست
بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود گردشی قرضے بڑھ گئے
?️ 3 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) بجلی کی قیمتوں میں ماہانہ، سہ ماہی اور
اکتوبر
یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے ٹرمپ کے مشیروں کے منصوبے کا اعلان
?️ 26 جون 2024سچ خبریں: امریکہ کے سابق صدر اور آئندہ صدارتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی
جون
امریکا کے ساتھ بڑھے ہوئے تجارتی اور سرمایہ کاری علاقے کے لئے مفید ثابت ہو گی
?️ 14 دسمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) ملکی خبررساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق اسلام آباد
دسمبر
وزیراعظم نے اقتصادی رابطہ سمیت کابینہ کی 7 کمیٹیاں تشکیل دے دیں
?️ 23 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں)وزیر اعظم شہباز شریف نے کابینہ کی 7 کمیٹیاں
مارچ
خونی کاروبار میں کن ممالک نے اسرائیل کا ساتھ دیا؟
?️ 5 ستمبر 2024سچ خبریں: رپورٹ میں یمنیون کے تجزیے میں صیہونی حکومت کے ساتھ بعض
ستمبر