صہیونی تجزیہ کار: جنگ کی بحالی کے باوجود فوج اب تک اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے

فوجی

?️

سچ خبریں: صہیونی اخبار یدیعوت احرونوت کے تجزیہ کار نہم برنیہ نے ایک نوٹ میں لکھا ہے: غزہ میں جنگ کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد حالیہ فوجی آپریشن ابھی تک اپنے اہم مقاصد میں سے کسی ایک کو بھی حاصل نہیں کرسکا ہے، جس میں ایک یرغمالی کی رہائی بھی شامل ہے۔
صہیونی تجزیہ نگار نے اس نوٹ میں خبردار کیا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ کے حالیہ بیانات جو کہ قیدیوں کے معاملے کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تشویشناک ہیں اور اچھے نہیں ہیں۔
اس نوٹ کو جاری رکھتے ہوئے، انہوں نے غزہ کی پٹی میں فوجی کارروائیوں کے ایک نئے مرحلے کے قریب آنے کے امکان کا ذکر کرتے ہوئے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ زیادہ شدید اور وسیع ہے، کہا: جب اسرائیلی فوج حکومت، جس سے آنے والے دنوں میں ایک نئے اور زیادہ وسیع آپریشن کے آغاز کا اعلان کیا جا رہا ہے، ہمیں یہ سوال پوچھنا چاہیے: پچھلا آپریشن کیوں کامیاب نہیں ہوا؟ نیا آپریشن موجودہ آپریشن سے کیسے مختلف ہے؟ اور فوج کو یہ کیوں یقین ہے کہ وہ اس بار اپنے اہداف حاصل کر سکتی ہے؟
ارنا کے مطابق، اسرائیلی چینل 12 ٹی وی نے پہلے اطلاع دی تھی کہ حکومت اور فوج نے آنے والے دنوں اور ہفتوں میں غزہ میں فوجی آپریشن کو نمایاں طور پر وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ زمینی کارروائی کے اس نئے مرحلے میں حصہ لینے کے لیے دسیوں ہزار ریزروسٹ کو بلایا جانا ہے۔ اطلاعات کے مطابق جمعہ کو بنجمن نیتن یاہو کی صدارت میں ہونے والے سیکورٹی اجلاس کے نتیجے میں یہ فیصلہ ہوا۔
دریں اثناء اسرائیلی آرمی ریڈیو نے ایک سکیورٹی ذریعے کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ جمعے کے روز ہونے والے اجلاس میں زمینی آپریشن کو بڑھانے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا اور حتمی فیصلہ اتوار کو ہونے والے سکیورٹی اور سیاسی کابینہ کے اجلاس میں کیا جانا ہے۔
تاہم بعض ذرائع نے عندیہ دیا ہے کہ فوج زمینی کارروائیوں کو صرف ایک سطح تک توسیع دے گی اور اس وقت مکمل زمینی کارروائی کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
7 اکتوبر 2023 کو صیہونی حکومت نے دو اہم مقاصد کے ساتھ غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کا آغاز کیا: تحریک حماس کو تباہ کرنا اور علاقے سے صیہونی قیدیوں کی واپسی، لیکن وہ ان مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہی اور اسے قیدیوں کے تبادلے کے لیے حماس تحریک کے ساتھ معاہدہ کرنا پڑا۔
19 جنوری 2025 کو حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان ایک معاہدے کی بنیاد پر غزہ کی پٹی میں جنگ بندی قائم ہوئی اور متعدد قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔ تاہم صیہونی حکومت نے جنگ بندی کے مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونے سے انکار کرتے ہوئے بروز منگل کی صبح جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی فوجی جارحیت کا دوبارہ آغاز کیا۔

مشہور خبریں۔

یوکرین میں سابق امریکی میرین کے ساتھ کیا ہوا؟

?️ 26 جولائی 2023سچ خبریں:امریکی محکمہ خارجہ نے منگل کو اعلان کیا کہ اس ملک

چین کا امریکہ کو اہم مشورہ

?️ 25 مارچ 2025 سچ خبریں:چین کے وزیر اعظم لی چیانگ نے امریکہ کو مشورہ

وزیر خارجہ ترکی کے دورے پر افغانستان کے مسائل کو اجاگر کریں گے

?️ 23 اپریل 2021اسلام آباد (سچ خبریں) ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے آڈٹ نہ کرانے پر رجسٹرار سپریم کورٹ کو طلب کرلیا

?️ 19 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے گزشتہ ایک

جنیوا دورے پر کروڑوں ڈالر خرچ کرنے پر پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت پر کڑی تنقید

?️ 10 جنوری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف سمیت وفاقی کابینہ کے دیگر اراکین

تل ابیب میں جولانی کے ساتھ مذاکرات مین کیا ہوا ؟

?️ 10 مئی 2025سچ خبریں: اسرائیلی اخبارات ہاآرتص کے مطابق، اسرائیلی حکام اور شام کے

صیہونیوں کا ملک گیر الرٹ ان کی کمزور سیکورٹی کو ظاہر کرتا ہے: ہنیہ

?️ 19 مئی 2023سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل

ٹرمپ بے کار لوگوں پر پیسے خرچ نہیں کریں گے، کی‌یف میں ماتم:روس

?️ 6 نومبر 2024سچ خبریں:روسی سلامتی کونسل کے سربراہ دیمیتری مدودف نے کہا کہ 2024

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے