سچ خبریں:ایک امریکی کمپنی کا کہنا ہے کہ الاسکا پر گرنے والی چیز ایک کمپنی کا موسم کا پتا لگانے والا 12 ڈالر کا بیلون تھا جسے امریکی فوج نے 400000 ڈالر کے راکٹ سے مار گرایا تھا،اس کے بعد یہ معاملہ امریکی صدر جو بائیڈن کے لیے تضحیک کا باعث بن گیا۔
ایک امریکی کمپنی کا کہنا ہے کہ الاسکا پر گرنے والی چیز ایک کمپنی کا موسم کا پتا لگانے والا 12 ڈالر کا بیلون تھا جسے امریکی فوج نے 400000 ڈالر کے راکٹ سے مار گرایا اس کے بعد ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز نے امریکی صدر جو بائیڈن کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ نے موسم کا حال جاننے والے 12 ڈالر کے بیلون کو گرانے کے لیے 400000 ڈالر کا میزائل اور 200 ملین ڈالر کا F-22 لڑاکا طیارہ استعمال کیا۔
واضح رہے کہ شمالی الینوائے میں واقع بیٹل کیپ بیلون بریگیڈ نے کہا کہ ان کا موسم کا حال جاننے والا ان کا بیلون شمالی الاسکا میں اڑ رہا تھا اور علاقے میں کسی نامعلوم چیز کے گرنے کی اطلاع کے بعد بیلون سے رابطہ منقطع ہو گیا۔
ان رپورٹس کے جواب میں ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے کے بانی چارلی کرک نے کہا کہ بائیڈن نے ایک چینی جاسوس بیلون کو بغیر کسی رکاوٹ کے امریکی فضائی حدود کے 2000 میل سے گزرنے دیا اور اب بیٹل کیپ بیلون بریگیڈ کے $12 سائنس پروجیکٹ کو گرا کر خود کو سنجیدہ دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ریاست ہائے متحدہ امریکہ پر گرنے والی تین چیزوں کی تفصیل پیکو نامی سستے بیلون سے ملتی جلتی ہے جو اسکولوں میں سائنس کے منصوبوں میں استعمال ہوتے ہیں اور امریکی مارکیٹ میں ان کی قیمتیں 12 سے 180 ڈالرز کے درمیان ہوتی ہیں،ریاستہائے متحدہ نے پچھلے ہفتے شمالی امریکہ پر چار نامعلوم اشیاء کو مار گرانے کا اعلان کیا جن میں سے ایک 4 فروری کو جنوبی کیرولائنا کے ساحل پر چینی انٹیلی جنس بیلون تھا۔