سچ خبریں: یوکرین کے صدر نے جمعہ کے روز استنبول میں طے پانے والے اس معاہدے کا خیرمقدم کیا جس میں یوکرین کے بحیرہ اسود کی تین بندرگاہوں کے ذریعے اناج اور خوراک کو محفوظ طریقے سے گزرنے کی اجازت دی جائے گی۔
ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ وہ اس معاہدے کو ممکن بنانے کی کوششوں پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کے شکر گزار ہیں۔
زیلنسکی نے مزید کہا کہ گزشتہ سال کاشت کی گئی تقریباً 20 ملین ٹن اناج کی مصنوعات برآمد کی جائیں گی اور اس سال کی مصنوعات کو بھی فروخت کرنا ممکن ہو گا اور یہ مصنوعات پہلے ہی کاٹی جا چکی ہیں یہ کسانوں کی آمدنی پورا زرعی شعبہ اور حکومتی بجٹ ہے۔
زیلنسکی کے مطابق یوکرائنی اناج کی قیمت تقریباً 10 بلین ڈالر ہے۔ انہوں نے اس معاہدے کو خوراک کے عالمی بحران کی شدت کو کم کرنے کا ایک موقع قرار دیا۔
روس اور یوکرین نے ترکی اور اقوام متحدہ کے ساتھ بطور ضامن بحیرہ اسود سے یوکرائنی اناج کی برآمدات دوبارہ شروع کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
جمعہ کی شام روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی نگرانی میں اپنے ترک ہم منصب کے ساتھ یوکرائنی غلہ کی برآمد کے معاہدے پر دستخط کیے۔
ایک گھنٹہ قبل اس معاہدے پر یوکرین کے وزیر انفراسٹرکچر ترکی کے وزیر دفاع اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے دستخط کیے تھے۔
یہ معاہدہ 13 جولائی کو استنبول میں ہونے والے مذاکرات کے دوران اقوام متحدہ کی قیادت میں فریقین کے درمیان بندرگاہوں کے داخلی اور خارجی راستوں پر مشترکہ معائنہ کرنے اور راستوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک رابطہ مرکز کے قیام کے لیے طے پانے والے عمومی معاہدے کے بعد طے پایا۔