سچ خبریں: روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی یوکرین کے جنگی جرائم کے بارے میں رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کیا۔
زاخارووا نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے اس بارے میں مسلسل بات کی ہے اور یوکرین کی مسلح افواج کی کارروائیوں کو عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کا حربہ قرار دیا ہے۔
دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ڈائریکٹر جنرل Agnes Callamard نے ایک ٹوئٹر پیغام میں سائبر اسپیس میں اس تنظیم کے خلاف زبانی حملوں پر تنقید کی۔ اس پیغام میں انہوں نے لکھا کہ مجازی ہجوم ایمنسٹی انٹرنیشنل پر حملہ کر رہے ہیں۔
کالمارڈ نے مزید کہا کہم یہ پروپیگنڈہ جنگ ہےغلط معلومات پھیلانا اور معلومات کو مسخ کرنا۔ ہم غیر جانبداری کی پوزیشن نہیں چھوڑ رہے ہیں اور ہم حقائق کو تبدیل نہیں کر رہے ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کل جمعرات کواپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا کہ یوکرین کی فوج کی جانب سے استعمال کیے جانے والے ہتھکنڈے بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی اور شہریوں کے لیے خطرہ ہیں۔
کالمارڈ نے رپورٹ کے بارے میں وضاحت کی کہ ہم نے رہائشی علاقوں میں جنگی کارروائیوں کے دوران شہریوں کو خطرے میں ڈالنے اور جنگی قوانین کی خلاف ورزی کے حوالے سے یوکرائنی افواج کی کارروائیوں کا نمونہ دستاویز کیا ہے۔
انہوں نے نوٹ کیا کہ حقیقت یہ ہے کہ یوکرین کے باشندے دفاعی انداز میں ہیں انہیں انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کے احترام سے مستثنیٰ نہیں کیا جا سکتا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق، سیٹلائٹ تصاویر کا استعمال کرتے ہوئے اس سال اپریل اور جون کے درمیان کم از کم 19 شہری اور دیہی علاقوں مثلاً خارکیف، میخائیلو، اور ڈان باس میں، یوکرین کی فوج نے رہائشی عمارتوں کے ذریعے آپریشن کیا۔