سچ خبریں: پینٹاگون کے ایک عملہ ڈیوڈ ٹی پینے نے کہا کہ واشنگٹن اور نیٹو کے رکن ممالک یوکرین میں امن کے خواہاں ہیں کیونکہ یوکرین میں روس کی فوجی فتح ناگزیر ہے ۔
روسی خبر رساں ایجنسی اسپوٹنک کے مطابق امریکی نیٹ ورک سی ان ان نے جون کے اوائل میں انکشاف کیا تھا کہ امریکی حکام اپنے برطانوی اور یورپی ہم منصبوں سے مسلسل ملاقاتیں کر رہے ہیں تاکہ بات چیت کے ذریعے یوکرین کے تنازعے کو ختم کیا جا سکے کیف براہ راست مذاکرات میں شامل نہیں تھا۔
جون کی سی این این کی رپورٹ کے مطابق ملاقاتوں میں پیش کی جانے والی تجاویز میں یوکرین کی غیروابستہ حیثیت اور روس اور یوکرین کے درمیان کریمیا اور ڈونباس کے مستقبل سے متعلق معاہدہ شامل تھا۔
میرے خیال میں صدرعوام میں اپنی حکومت کے پروپیگنڈہ بیانات پر عمل پیرا ہونے کے درمیان کہ سرکاری امریکی پالیسی یوکرین کو روس کے خلاف جنگ جیتنے میں مدد کرنا ہےاور پردے کے پیچھے کی صورتحال جو ان کی قومی سلامتی کی ٹیم کے ارکان کے پاس ہے پائن نے کہا کہ اگر ہم یہ نہیں کہنا چاہتے کہ اسے ہر روز بتایا جا رہا ہے کہ یوکرین کی فوجی فتح کے امکانات کم ہیں تو وہ شک میں ہے۔
پینے کے مطابق سی ان ان کے مضمون سے ظاہر ہوتا ہے کہ بائیڈن حکومت یوکرین میں امن کے خواہاں پردے کے پیچھے ہے خاص طور پر جب سے مئی میں اٹلی نے ایک چار نکاتی فریم ورک پیش کیا تھا جس میں بعض سیکورٹی کی ضمانتوں کے بدلے میں یوکرین کی غیرجانبداری کا عزم اور یوکرین شامل ہے روس کریمیا اور ڈونباس خطے کے مستقبل پر بات کر رہا ہے۔