یوکرین میں جنگ کب ختم ہوگی؟

یوکرین

?️

سچ خبریں:   یوکرین میں روسی فوجی کارروائیاں پانچویں مہینے میں داخل ہو چکی ہیں جب کہ اس جنگ میں ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں، اربوں ڈالر کا فوجی سازوسامان تباہ ہو چکا ہے اور متعدد شہر بے دریغ بمباری کا نشانہ بن چکے ہیں۔

الجزیرہ نیوز چینل نے اپنی ویب سائٹ پر ایک مضمون میں یوکرین کی جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ یوکرین میں جنگ کب ختم ہوگی اس بارے میں پیشین گوئیاں مختلف ہوتی ہیں۔ نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ پہلے خبردار کر چکے ہیں کہ یہ جنگ کئی سال تک جاری رہ سکتی ہے جب کہ مغربی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اطلاع دی ہے کہ آنے والے مہینوں میں روس کی جنگی صلاحیتیں ختم ہو جائیں گی۔

مشرقی یوکرین پر توجہ مرکوز کرنے کے بعد روس نے صوبہ لوہانسک کے تقریباً تمام علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور ممکنہ طور پر ڈونیٹسک صوبے کے باقی ماندہ علاقوں پر قبضہ کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا اور یہ دونوں صوبے مل کر ڈون باس کا علاقہ بنائیں گے۔
روسی صدر ولادیمیر پیوتن نے گزشتہ بدھ کو ایک تقریر میں کہا تھا کہ یوکرین میں روسی فوج کے خصوصی آپریشن کے خاتمے کی کوئی تاریخ نہیں ہے، اور انہوں نے مزید کہا کہ روس کا ہدف، جو ڈونباس کو آزاد کرانا تھا، تبدیل نہیں ہوا ہے۔

یونانی اور نیٹو افواج کے سابق کمانڈروں میں سے ایک کونسٹنٹینوس لوکوپولوس نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ روس کیف میں داخل ہونے میں ناکام ہونے اور اپنی افواج کی تعیناتی کے لیے اپنی حکمت عملی کو تبدیل کرنے کے بعد، اس نے مشرقی یوکرین اور جنرلوں پر توجہ مرکوز کی۔ روس نے آہستہ لیکن مضبوطی سے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔
گزشتہ ہفتے ہی یوکرین نے اپنی افواج کو اہم شہر سوروڈونیتسک سے انخلاء کا حکم دیا تھا، جو کئی ہفتوں سے روسی بمباری کا نشانہ بنا ہوا تھا۔ دوسری جانب جب کہ روسی فوج اس وقت شہر لیسیچانسک پر قبضہ کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، جمعرات کو اس نے اہم اور اسٹریٹجک اسنیک آئی لینڈ سے انخلاء کا اعلان کیا۔

ماسکو نے اعلان کیا کہ اسنیک آئی لینڈ سے انخلاء ایک خیر سگالی کی علامت ہے اور اس کا مقصد یوکرین کی بندرگاہوں پر اناج اور خوراک کی برآمدات کو دوبارہ شروع کرنے کی کوششوں کی حمایت ظاہر کرنا تھا، لیکن کیف نے اسنیک آئی لینڈ سے روس کے انخلاء کو فتح سمجھا اور کہا کہ روس کو اس سے دستبرداری پر مجبور کیا گیا۔

لوکوپولوس کا خیال ہے کہ جنگ اس وقت ختم ہو جائے گی جب دوسرے فریقوں میں سے ایک اپنے مطالبات کو میدان جنگ میں اور پھر مذاکرات کی میز پر مسلط کرے گا، یا جب دونوں فریق جنگ جاری رکھنے کے بجائے کسی معاہدے پر پہنچ جائیں گے۔

مشہور خبریں۔

طالبان نے مارا سویڈن کے منہ پر طمانچہ

?️ 12 جولائی 2023سچ خبریں:افغانستان کی گورننگ باڈی نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے

مغربی کنارے میں صیہونیوں کی نئی سازش پر فلسطینی مزاحمت کا ردعمل

?️ 12 نومبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ اور نیتن یاہو کی کابینہ

’سخت آفات‘ کے علاوہ سپلیمنٹری گرانٹس کے اجرا پر پابندی

?️ 28 اگست 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) نگران حکومت نے مالیاتی پالیسی کو مزید سخت کرتے

پنجاب اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس: وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے پر گورنر کے خلاف قرارداد منظور

?️ 24 دسمبر 2022پنجاب: (سچ خبریں) پنجاب اسمبلی نے گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن کے خلاف

اسٹیٹ بینک نے ایکسپورٹرز کو خوشخبری سنادی

?️ 2 اپریل 2023کراچی: (سچ خبریں) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایکسپورٹرز کو خوشخبری سناتے ہوئے

ارکان پارلیمنٹ نے عمران خان کی رہائی کیلئے امریکی کانگریس کا خط ملکی معاملات میں مداخلت قرار دیدیا

?️ 31 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) امریکی کانگریس کے 62 اراکین کی جانب سے

یمن کی جنگ میں جارحیت پسندوں کی مایوسی

?️ 26 دسمبر 2021سچ خبریں:سعودی زیرقیادت جارح اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے جمعہ کی صبح

اشیاء خوردنی کی قیمتوں اچانک بڑا اضافہ

?️ 7 دسمبر 2021لاہور(سچ خبریں) دودھ، دہی، چاول اور دالوں کی قیمتوں میں ایک ساتھ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے