?️
سچ خبریں: عالمی یوم قدس کے موقع پر، مناسب ہے کہ حالیہ برسوں میں عالمی یوم قدس کے موقع پر شہید سید حسن نصر اللہ کی تاریخی تقاریر کے ساتھ ساتھ فلسطینی کاز کے احیاء میں ان کے ناقابل تلافی کردار پر ایک نظر ڈالی جائے۔
سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد اور جب کہ ان کی گرمجوشی کبھی ٹھنڈی نہیں ہوتی، ہمیں امت اسلامیہ کے سید شہید کے وہ غیر معمولی اور جامع الفاظ یاد آتے ہیں، جن کا اظہار 2008 میں حزب اللہ کے فوجی کمانڈر عماد مغنیہ کی شہادت کے 40ویں دن پر کیا گیا تھا۔ اس وقت شہید سید حسن نصر اللہ نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا اسرائیل کو مکمل طور پر مٹانا ممکن ہے، فرمایا: ہاں، ہزاروں بار ہاں، اسرائیل کو مکمل طور پر مٹانا ممکن ہے۔
اس وقت شہید سید حسن نصر اللہ کے یہ الفاظ جذباتی مقاصد پر مبنی نہیں تھے۔ اس کے برعکس انہوں نے صیہونی حکومت کو تباہ کرنے کے عمل کو موجودہ حقائق کے علم اور خطے کی اقوام کے لیے اسرائیل کے خطرے کی معروضی وضاحت کے ساتھ بیان کیا۔
یہاں تھوڑا پیچھے جانا ضروری ہے۔ یعنی 1948 میں نقابت کے المناک واقعے تک جو فلسطینیوں کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی اور فلسطین پر صیہونی قبضے کا آغاز ہوا اور اس کے بعد 1967 کی جنگ صیہونی حکومت کے خلاف عربوں کی شکست پر ختم ہوئی۔
جون 1967 کی جنگ کے بعد جب کہ عرب ممالک صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کی ریل پیل میں داخل ہوئے اور مصر، اردن اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے بعد وہ امت اسلامیہ کے اہم ترین مقصد سے غداری کے جال میں پھنس گئے اور قابضین کو سمجھوتہ کا ہاتھ دیا جنہوں نے کبھی بھی اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کی۔
اس کے بعد صیہونی حکومت کو مغربی ممالک اور امریکہ کے تعاون سے خطے میں ایک جائز ادارہ کے طور پر تسلیم کیا گیا اور ساتھ ہی ساتھ عرب حکومتوں نے ہتھیار ڈال دیے اور اس کے بعد سے امریکہ اور غاصب حکومت کی اس حکومت کو مستحکم کرنے اور اسے تسلیم کرنے اور خطے کی اقوام کے درمیان انضمام کی کوششیں شروع ہوگئیں۔ خطے میں صہیونی قبضے کو مستحکم کرنے کے لیے واشنگٹن اور تل ابیب کا سب سے اہم منصوبہ عرب ممالک کو اسرائیل کے ساتھ یکے بعد دیگرے معاہدوں کو معمول پر لانے کی طرف راغب کرنا تھا۔
شہید نصراللہ نے فلسطین کاز کیسے بچایا؟
حالات اسی طرح چلتے رہے یہاں تک کہ خطے میں مزاحمت ایک بنیادی اصول کے طور پر ابھری۔ ایسے حالات میں کہ جب فلسطینی مزاحمتی گروہ کشیدہ اندرونی حالات نیز بعض اختلافات اور تقسیم کی وجہ سے صیہونی قبضے کے خلاف جنگ میں کوئی مربوط عمل پیدا نہیں کر سکے تھے، لبنان میں 1980 کی دہائی میں مزاحمت کا ظہور اسرائیلی قبضے کا مقابلہ کرنے کی راہ میں ایک اہم موڑ تھا۔
2000 میں جنوبی لبنان سے غاصب صیہونی غاصبوں کی بے دخلی اور پھر جولائی 2006 کی جنگ میں مزاحمت کی فتح، یہ دونوں ہی حزب اللہ میں شہید سید حسن نصر اللہ کے جنرل سیکرٹری کے دور میں ہوئیں، نے خطے میں اسرائیل کے خلاف ہمہ جہت اور غیر معمولی مزاحمت کی بنیاد ڈالی۔
ان کامیابیوں کے بعد منظر بالکل بدل گیا اور علاقے میں صیہونی حکومت کے ساتھ لڑائی کی نوعیت انداز اور حکمت عملی کے لحاظ سے بدل گئی۔ شہید سید حسن نصر اللہ نے حزب اللہ کی قیادت میں خطے کی قوموں میں عوامی بیداری کی کیفیت پیدا کر کے یہ ثابت کر دیا کہ اسرائیل ہر سطح پر امریکہ اور مغرب کی واضح حمایت کے بغیر چند دن بھی زندہ نہیں رہ سکے گا اور خود ہی ختم ہو جائے گا۔
عالمی یوم قدس کے موقع پر شہید نصر اللہ کی تاریخی تقاریر
عالمی یوم قدس کے موقع پر شہید سید حسن نصر اللہ کی تقریر جو رمضان المبارک کا آخری جمعہ ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی امام خمینی (رح) نے 1979 میں انقلاب کی فتح کے بعد اس دن کو فلسطین کے کاز اور صیہونی غاصبوں کے خلاف بغاوت کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن قرار دیا۔
– 2018 میں، بین الاقوامی یوم قدس کے موقع پر شہید سید حسن نصر اللہ کی تقریر فلسطینیوں کے حقوق کو کمزور کرنے کے لیے صیہونی حکومت کے ساتھ تعاون میں امریکی سازشوں پر مرکوز تھی، خاص طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس وقت کی انتظامیہ کی طرف سے قدس کو صیہونی حکومت کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کیے جانے کے بعد۔
– شہید سید حسن نصر اللہ نے یوم قدس 2019 کے موقع پر اپنی تقریر میں اعلان کیا کہ فلسطینی مزاحمت عسکری پیشرفت کی اہم سطح پر پہنچ گئی ہے۔ جہاں تک تل ابیب کی بمباری بمقابلہ غزہ بمباری کی مساوات کا تعلق ہے۔
– 2020 اور 2021 میں یوم قدس کے موقع پر سید شہدائے مزاحمت کے خطابات میں عرب اور مسلم نوجوانوں میں مزاحمتی ثقافت کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بعض علاقائی حکومتوں کی ملی بھگت سے عوامی بیداری اور امریکی سازشوں سے آگاہی کی اہمیت پر توجہ مرکوز کی گئی۔
شہید سید حسن نصر اللہ نے ان تقاریر میں تاکید کی کہ امریکہ خطے کے ان ممالک کو پسماندہ کرنا چاہتا ہے جو پابندیوں کے ہتھیار کے ذریعے امریکی تسلط کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ فلسطینی پناہ گاہوں کو پہنچنے والا کوئی بھی نقصان علاقائی جنگ کا باعث بنے گا اور مئی 2021 میں ہونے والی قدس تلوار کی جنگ نے فلسطینی کاز کی ساکھ کو بحال کیا اور عربوں اور صیہونیوں کے معمول پر لانے کے منصوبے کو شدید دھچکا پہنچایا۔
– سید شہدائے مزاحمت نے 2022 میں یوم قدس کی اپنی تقریر میں فلسطینی عوام کی قربانیوں کی اہمیت کے ساتھ ساتھ صیہونی حکومت کو براہ راست ضرب لگانے کے لیے ایران کی طاقت پر زور دیا اور شہید نصر اللہ کی یہ پیشین گوئیاں بہت جلد درست ہو گئیں۔ جہاں اکتوبر 2023 میں فلسطینیوں نے الاقصی طوفان کے تاریخی آپریشن سے غاصبوں کو ایک ناقابل تلافی دھچکا پہنچایا اور پھر اسلامی جمہوریہ ایران نے سچے وعدے کے آپریشن کے ذریعے پہلی بار مقبوضہ فلسطینی سرزمین کو براہ راست نشانہ بنایا اور صیہونی دشمن کے ساتھ خطے میں تنازعات کے مساوات کو بدل دیا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
ایک اپوزیشن جماعت کو ’مجرم‘ قرار دے کر شفاف انتخابات نہیں ہو سکتے، الہان عمر
?️ 5 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) امریکی کانگریس کی خاتون رکن الہان عمر نے
فروری
کورونا کیسز میں اضافے کی وجہ سے مزید علاقوں میں لاک ڈاون لگایا جائے گا
?️ 12 اگست 2021لاہور(سچ خبریں)وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہاہے کہ کورونا کیسز
اگست
امریکی کیمیائی ہتھیار انسانیت کے لیے حقیقی خطرہ ہیں: ماسکو
?️ 13 اپریل 2022سچ خبریں: واشنگٹن میں روسی سفارت خانے نے امریکی محکمہ خارجہ کے
اپریل
افغانستان کی صورتحال خطے اور دنیا کے مفاد میں نہیں: وزیر خارجہ
?️ 10 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کا افغانستان کی صورتحال
ستمبر
سینٹکام دہشت گردوں کے کمانڈر کی سعودی اعلی عہداروں کے ساتھ ملاقات
?️ 25 مئی 2021سچ خبریں:مغربی ایشیاء میں امریکی سینٹرل کمانڈ جس کو سینٹکام کے نام
مئی
نئی حکومت کے اعلان کے لیے تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں: طالبان
?️ 7 ستمبر 2021سچ خبریں:طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں نئی حکومت
ستمبر
القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان سمیت دیگر 28 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش
?️ 22 نومبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے القادر ٹرسٹ
نومبر
بھارت اور پاکستان کے 8 اداکاروں میں سے صرف مجھے ’دی کراؤن‘ کیلئے چنا گیا، ہمایوں سعید
?️ 22 فروری 2024کراچی: (سچ خبریں) نامور اداکار ہمایوں سعید نے انکشاف کیا کہ نیٹ
فروری