سچ خبریں:یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے منگل کی صبح غزہ کی پٹی میں عارضی جنگ بندی کو دو دن تک بڑھانے کے معاہدے کا خیرمقدم کیا۔
یورپی کمیشن کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں وون ڈیر لیین نے کہا کہ میں ایک بار پھر حماس سے تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ طے پانے والا معاہدہ امید کی کھڑکی کو وسیع کرتا ہے جس سے غزہ میں مزید شہریوں کو ضروری امداد تک رسائی حاصل ہو گی۔
یورپی یونین کے عہدیدار نے مزید کہا کہ یورپی یونین تمام بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ قریبی رابطے میں رہے گا تاکہ ایک ایسے سیاسی حل کی طرف کام کیا جا سکے جو دو ریاستی حل کی بنیاد پر اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان پرامن بقائے باہمی کی ضمانت دیتا ہو۔
اس سے قبل نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے اور غزہ کی پٹی میں چار روزہ جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی میں توسیع کی اہمیت پر زور دیا تھا۔
یہ پیر کی شام تھی جب قطر کی وزارت خارجہ اور حماس تحریک نے اعلان کیا کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے معاہدے میں پہلے جیسی شرائط کے ساتھ مزید دو دن کی توسیع کر دی گئی ہے۔