سچ خبریں: یورپی اور روسی میڈیا نے اعلان کیا کہ یوکرین میں جنگ کے آغاز کے دو سال مکمل ہونے سے قبل یورپی یونین روس کے خلاف پابندیوں کے 13ویں پیکج کی منظوری اور اس پر عمل درآمد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین یوکرین میں روسی فوجی کاروائیوں کے آغاز کے دو سال مکمل ہونے سے قبل ماسکو کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روس کے خلاف یورپی یونین کا نیا منصوبہ
روس کی ٹاس نیوز ایجنسی نے یورپی یونین کے ایک نامعلوم ترجمان کے حوالے سے کہا کہ ہاں، میں تصدیق کرتا ہوں کہ یورپی یونین کے رکن ممالک اور سینئر سفارت کار یوکرین جنگ کے دو سال مکمل ہونے سے پہلے روس کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس ترجمان نے مزید کہا کہ ہم فی الحال اس پابندیوں کے پیکج پر کام کر رہے ہیں اور مجھے امید ہے کہ ہم کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔
بلومبرگ چینل کی ویب سائٹ نے بھی باخبر ذرائع کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ یورپی یونین نے روس کے خلاف پابندیوں کے 13ویں پیکج پر بات چیت شروع کر دی ہے اور اس کی منظوری 24 فروری سے پہلے ملنے کا امکان ہے۔
بلومبرگ کے مطابق بدھ کو یورپی یونین کے مستقل نمائندوں کی کمیٹی کے اجلاس میں ان ممکنہ پابندیوں پر غور کیا گیا، پابندیوں کی فہرست میں توسیع، مزید تجارتی پابندیاں اور روسی پابندیوں کی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے اقدامات تجویز کیے گئے۔
گزشتہ سال 18 دسمبر کو یورپی یونین نے روس کے خلاف پابندیوں کے 12ویں پیکج کی منظوری دی تھی،نئی پابندیوں میں 61 افراد اور 86 کمپنیاں اور تنظیمیں شامل ہیں۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے عہدیدار جوزف برل نے آج پابندیوں کے 12ویں پیکج کے بارے میں کہا کہ روس کے خلاف پابندیوں کے 12ویں پیکج میں لوگوں کی نئی فہرستوں کے ساتھ ساتھ ہیرے اور دیگر برآمدی پابندیاں بھی شامل ہیں۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اس سے قبل ماسکو میں ایک سرکاری اجلاس میں اس بات پر زور دیا تھا کہ روس نے مغرب کے دباؤ اور پابندیوں جن کا مقصد روس کی اقتصادی ترقی کو مفلوج کرنا تھا، کے خلاف مزاحمت کی ہے اور مضبوط ہو گیا ہے۔
روس کے صدر نے اس سلسلے میں کہا کہ یہ پابندیاں 2014 کے بعد اور اب، دونوں طرح سے، جو ہم پر باہر سے لگائی گئی ہیں، ترقی اور اقتصادی ترقی کا باعث بنتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ پابندیوں نے ہمیں کچھ معاملات میں سست کیا ہے، لیکن، کچھ میں، انہوں نے ہمیں پچھلے فیصلوں کو ملتوی کرنے پر مجبور کیا ہے… لیکن پھر بھی ان پابندیوں کے ساتھ نئے مواقع نظر آتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی ہو سکتی ہے؟
روسی حکومت اور اعلیٰ حکام نے ملکی معیشت کے لیے مثبت نقطہ نظر کی پیش گوئی کی ہے،اس سے قبل روسی وزیر اعظم میخائل میشوسٹین نے پیش گوئی کی تھی کہ 2024 تک روس معاشی ترقی کے لحاظ سے دوسرے ترقی یافتہ ممالک کو پیچھے چھوڑ دے گا۔