سچ خبریں: امریکی وزیر جنگ نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ یوکرین کی بقا داؤ پر لگی ہوئی ہے، کہا کہ واشنگٹن کیف کی حمایت جاری رکھے گا۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر جنگ لائیڈ آسٹن نے یوکرین کی بقاء کا خطرے میں ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ واشنگٹن اب بھی کیف کی حمایت کرنے پرعزم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا یوکرین اکیلا روس کے ساتھ لڑ رہا ہے؟ سابق برطانوی عہدیدار کی زبانی
جرمنی کے رامسٹین فوجی اڈے پر یوکرین کے دفاع کے لیے رابطہ گروپ کے اجلاس کی صدارت کرنے والے آسٹن نے کہا کہ آج یوکرین کی بقا اور امریکہ کی سلامتی خطرے میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج میں یہاں سے (جرمنی) جا رہا ہوں جبکہ میں امریکہ یوکرین کو کی طرف سے یوکرین کو امداد اور گولہ بارود فراہم کرنے کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ یوکرین کی بقا اور اس کی آزادی کا ہے اور یہ مسئلہ امریکہ کے لیے عزت اور سلامتی کا معاملہ ہے، ہم یوکرین کو کھونا نہیں چاہتے۔
تاہم اپنے کینسر کے علاج کے بعد پہلی بار بیرونی دورے پر جانے والے آسٹن نے اس بارے میں کچھ نہیں بتایا کہ امریکہ فنڈز مختص کیے بغیر یوکرین کی مدد کیسے جاری رکھے گا!
امریکی محکمہ جنگ کے ایک اعلیٰ اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے اتحادی ہمارے بجٹ کے حالات اور یقیناً یوکرین کے حالات سے بہت واقف ہیں ۔
واضح رہے کہ آسٹن کے تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے اتحادیوں سے کہا ہے کہ وہ اس ماہ روس کے بڑے حملوں کی روشنی میں یوکرین کو مزید فضائی دفاعی نظام فراہم کریں۔
مزید پڑھیں: غزہ سے یوکرین تک بائیڈن کی ناکام حکمت عملی
اس کے علاوہ، امریکی ایوان نمائندگان کے ریپبلکن اسپیکر مائیک جانسن نے ابھی تک یوکرین کے لیے 60 بلین ڈالر کے امدادی بل کی منظوری پر ووٹ دینے سے انکار کر دیا، جب کہ وائٹ ہاؤس یوکرین کو مزید مدد اور ہتھیار بھیجنے کے طریقے تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔