سچ خبریں:ماہرین کا اندازہ ہے کہ گزشتہ دنوں کے دوران سعودی تیل اور اہم تنصیبات پر حملے سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ کم از کم ایک ارب ڈالر ہے۔
الخبر الیمنی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطا بق عرب سیاسی اور اقتصادی فورم نے اعلان کیا کہ یمن کے حالیہ حملوں میں سعودی عرب کو بہت زیادہ مالی نقصان پہنچا ہے، اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی تیل اور اہم تنصیبات پر یمن کے حملوں سے ہونے والا ابتدائی نقصان نصف بلین ڈالر سے زیادہ ہے نیز اس کا تخمینہ ایک ارب تک ہے۔
انھوں نے ایک ورچوئل میٹنگ میں کہا کہ صرف تیل کے شعبے کو پہنچنے والا نقصان نصف ارب سے زیادہ ہے جو مارچ 2015 میں یمنی جنگ کے آغاز کے بعد سے سعودی عرب کا سب سے بڑا نقصان ہے،اجلاس کے ارکان نے اس بات پر زور دیا کہ 16 اہداف پر بمباری کی گئی، جن میں سے زیادہ تر تیل کے اہداف تھے جس کی تلافی میں کئی ہفتے لگیں گے، اس سے نقصان میں اضافہ ہوگا۔
اقتصادی ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ سعودی عرب کو صرف تیل کے شعبے میں 40 لاکھ بیرل تیل کا نقصان ہوگا اور بجلی اور پانی کے شعبوں کو پہنچنے والا نقصان 250 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔