سچ خبریں:یمن کی قومی سالویشن حکومت کی وزارت ماہی گیری نے آج بدھ کو اعلان کیا کہ امریکی سعودی اتحاد کی جانب سے 8 سال کی جارحیت کے دوران اغوا ہونے والے یمنی ماہی گیروں کی تعداد بڑھ کر 2000 ہو گئی ہے ۔
یمن کی انصار اللہ کی سرکاری ویب سائٹ نے یمن کی قومی سالویشن حکومت کی وزارت ماہی پروری کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یمن کے ماہی گیری کے شعبے میں سعودی عرب کے اتحاد کی فوجی جارحیت کے 8 سال کے دوران 491 ماہی گیری کی کشتیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں۔ اور 173 کشتیاں لوٹ لی گئی ہیں۔
اپنی پریس کانفرنس میں نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر فشریز نے ماہی گیری کے شعبے میں ہونے والے اہم ترین نقصانات کو پیش کیا اور کہا کہ جارح اتحاد نے ان 8 سالوں میں ماہی گیری کے شعبے کو 14 ارب 457 ملین ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب کے اتحاد کے بحری جہازوں اور جنگی طیاروں نے 53 سمندری علاقوں میں جزائر، ماہی گیری کی بندرگاہوں اور ماہی گیری کے مراکز پر 80 سے زائد براہ راست حملے کیے ہیں۔ دریں اثناء بین الاقوامی برادری بالخصوص اقوام متحدہ یمنی ماہی گیروں کے تحفظ اور ان کی صحت کو یقینی بنانے کی ذمہ دار ہے۔
اس سے قبل یمنی انسانی حقوق کی تنظیم نے اپنی رپورٹ میں اعلان کیا تھا کہ مغوی ماہی گیروں میں کچھ بچے ایسے بھی ہیں جو اپنے باپوں کے ساتھ مچھلیاں پکڑ رہے تھے، ان بچوں میں سے کچھ کو رہا کر دیا گیا ہے تاہم ان بچوں میں سے کچھ کی قسمت کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔