سچ خبریں:اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر نے ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ یمن میں جن لوگوں کو مدد کی ضرورت ہے ان کی کل تعداد 23 ملین چار لاکھ افراد یا اس ملک کی 30 ملین کی آبادی کا تقریباً تین چوتھائی حصہ ہے۔
البیان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے اعلان کیا کہ اس سال یمن میں ایسے افراد کی تعداد میں جن کو مدد کی ضرورت ہے، گزشتہ سال کے مقابلے میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے، اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر نے اپنی رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ یمن میں امداد کی ضرورت والے افراد کی کل تعداد 23 ملین چار لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
اس رپورٹ میں متذکرہ اعدادوشمار کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یمنی عوام جنگ، اقتصادی بحران اور عوامی خدمات کی بندش کے اثرات سے دوچار ہیں اس لیے 2021 میں اس ملک میں تنازعات عام شہریوں کو نقصان پہنچانے، نقل مکانی کرنے اور بندش میں اضافے کا سبب بنیں گے اور آخر کار انسانی ضروریات میں اضافہ یمن کو معاشی تباہی کی طرف لے جائے گا۔
اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ اپنے گھروں کو لوٹنے والوں میں سے تقریباً 57 فیصد اور 44 فیصد خاندان جو بے گھر نہیں ہوئے تھے، کے مکانات تباہ ہوچکے ہیں یا انہیں مرمت کی ضرورت ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان میں سے اکثر کو کھانے پینے اور دیگر اشیائے زندگی کے اخراجات کا انتظام کرنے میں بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس کے علاوہ، پینے کے پانی تک رسائی محدود ہے اور ایک تہائی گھرانے غیر محفوظ ذرائع سے پینے کا پانی حاصل کرتے ہیں جبکہ اس ملک میں صرف 25% افراد کو پینے کے پانی تک رسائی حاصل ہے۔