سچ خبریں:انسانی حقوق کی 172 بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں نے یمن میں انسانی تباہی پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس انسانی تباہی کے خاتمے اور اس ملک کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
ان تنظیموں نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے یمن میں انسانی صورت حال کے بگڑ جانے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا: اس انسانی آفت نے 20 ملین سے زیادہ یمنی شہریوں کو قحط اور موت کا سامنا کیا ہے اور یہ تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔
اس بیان کے مطابق یمن میں انسانی مصائب میں اضافہ تنخواہوں میں کٹوتی اور بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر عائد پابندیوں کے تسلسل کے ساتھ ہوا ہے۔
انسانی حقوق کی ان تنظیموں نے تاکید کی کہ انسانی ضمیر کو جنگ، محاصرہ، بھوک، بیماری اور موت کی وجہ سے یمنی عوام کے مصائب کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے اور یمن کے اہم شعبوں بالخصوص صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کی انسانی درخواستوں کا جواب دینا ضروری ہے۔ .
انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے یمن پر جارح اتحاد کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تمام صوبوں کے ملازمین کی تنخواہیں جلد ادا کریں اور بالخصوص صنعا ایئرپورٹ اور حدیدہ بندرگاہ کی ناکہ بندی منسوخ کریں۔
دوسری جانب ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یمن کے الحدیدہ صوبے کو فضائی، میزائل اور توپ خانے سے نشانہ بنایا۔
صوبہ الحدیدہ میں یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں کے آپریشن روم نے تاکید کی کہ سعودی اتحاد کے جاسوس ڈرون اس صوبے کے علاقوں کے آسمانوں میں داخل ہوئے اور گشت کیا۔
صوبہ الحدیدہ کے مختلف علاقوں پر سعودی اتحاد کے راکٹ حملے جاری ہیں۔ اس کے علاوہ سعودی اتحاد کے آرٹلری یونٹ نے حیس اور الجبلیہ شہروں کے علاقوں کو نشانہ بنایا۔
یہ اس وقت ہے جب اقوام متحدہ نے اعلان کیا تھا کہ 24 ملین سے زیادہ یمنی شہریوں کو زندہ رہنے کے لیے مدد کی ضرورت ہے یمن میں جارح سعودی اتحاد کے حملے اور یمنیوں کو بھوکا مارنے کے طریقے جنگی جرائم کی سطح پر ہیں۔