سچ خبریں:سعودی سیاسی تجزیہ کار نے کہا کہ یمن جنگ کی دلدل سے نکلنے کے لیے ریاض کے پاس کوئی جامع حل تلاش کرنے کی صلاحیت ہی نہیں ہے اس لیے یمن کا معاملہ امریکہ کے ہاتھ میں ہے۔
البوابہ الاخباریہ الیمنیہ کی رپورٹ کے مطابق مارچ 2015 میں یمن جنگ کے آغاز کے بعد پہلی بار سعودی تجزیہ کار سعد بن عمر نے تسلیم کیا کہ امریکہ یمن کے معاملے کی قیادت کر رہا ہے، رپورٹ کے مطابق سعودی سیاسی تجزیہ نگار نے یمن کا معاملہ امریکہ کے ہاتھ میں ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاض جنگ کی دلدل سے نکلنے کے لیے کسی جامع حل تک پہنچنے کے قابل نہیں ہے جو اپنے آٹھویں سال میں داخل ہو رہی ہے۔
سنچری اسٹڈیز سینٹر کے سربراہ نے ریاض اور واشنگٹن کے درمیان مشترکہ مفادات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں ایک جامع حل صرف امریکی فیصلہ سازی کے ذریعے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے، یاد رہے کہ سعودی عہدے دار کے یہ ریمارکس امریکی صدر جو بائیڈن کے آئندہ دورہ ریاض سے قبل سامنے آئے ہیں جبکہ بائیڈن اس دورے کے دوران دنیا کے متعدد ممالک کے حکام سے ملاقاتیں کرنے والے ہیں۔
سعودی تجزیہ نگار کے تبصروں سے ان خبروں کو تقویت ملتی ہے کہ امریکہ سعودی عرب کو یمن کی دلدل میں پھنسائے رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔