سچ خبریں:یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحیی سریع نے سعودی عرب کے اندر اپنی وسیع کاروائی کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں 17 ڈرون اور دو بیلسٹک میزائل شامل ہیں۔
المسیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق یمنی مسلح افواج نے ایک بیان میں سعودی سرزمین پر بڑے پیمانے پر ڈرون اور میزائل کاروائیوں کا اعلان کیا،بیان کے مطابق سعودی عرب کی اندر 30 شعبان کے آپریشن میں یمن کے 17 یو اے وی اور دو بیلسٹک میزائلوں کے ذریعہ جارحیت اور ظالمانہ محاصرے میں اضافے کے ردعمل میں حملہ کیا گیا ۔
واضح رہے کہ یمنی مسلح افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صماد3 کے 10 ڈرونز نے جدہ اور الجبیل میں واقع میں آرمکو ریفائنریز کو نشانہ بنایا،بریگیڈیئر جنرل یحیی سریع نے بتایا کہ خمیس مشیط اور جیزان کے علاقوں میں بھی واقع اہم فوجی اڈوں کو بھی قاصف 2K کے5 ڈرون اور بدر 1 کےدو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا، انہوں نے مزید کہاکہ آپریشن 30 شعبان گذشتہ شام (اتوار – 11 اپریل)کو شروع ہوا اور آج (پیر) صبح تک جاری رہا اور خدا کا شکر ہے کہ مطلوبہ اہداف کامیابی کے ساتھ حاصل ہو گئے۔
انھوں نے کہا کہ ہم زور دیتے ہیں کہ جب تک ہمارے ملک کے خلاف جارحیت اور محاصرہ جاری رہے گا ہماری کاروائیاں جاری رہیں گے ، درایں اثنا سعودی میڈیا نے اتوار کی شام کو اطلاع دی کہ یمنی فوج کے ذریعہ جیزان کو نشانہ بنانے کے لئے استعمال ہونے والا ایک بیلسٹک میزائل اور ایک مسلح ڈرون کو ٹریک کرکے تباہ کردیا گیا ہے،واضح رہے راکٹ اور ڈرون حملوں کے خوف سے ، سعودی اتحاد نے یمن کے خلاف چھ سالہ جنگ کے دوران سویلین اہداف پر حملہ کرنے والے طیارے کو تعینات کیا ہے تاکہ یمنی شہریوں کی نشاندہی کرتے ہوئے شہری علاقوں جیسے ہوائی اڈوں کو نشانہ بنایا جاسکے،واضح رہے کہ خمیس مشایط میں کنگ خالد ایئر بیس کے ساتھ واقع ابہا ہوائی اڈہ ان ہوائی اڈوں میں سے ایک ہے جہاں سے یمن کے خلاف اتحادی فوج کے زیادہ تر فضائی کئے جاتے ہیں۔