سچ خبریں:ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ 30 دنوں سے بھی کم عرصے میں ہیٹی کو دی جانے والی لاکھوں ڈالر کی امداد کی لوٹ مار ہو چکی ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اس ماہ ہیٹی میں لوٹ مار کے نتیجے میں کم از کم چھ ملین ڈالر کی امداد کا نقصان ہوا ہے، ورلڈ فوڈ پروگرام کے ایک عہدیدار نے پیر کو کہا کہ کیریبین ملک میں شہری بدامنی اور دائمی مجرمانہ تشدد کے درمیان انسانی امداد سمیت 2000 ٹن خوراک کی لوٹ مار کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ہیٹی کے وزیراعظم ایریل ہنری کے 11 ستمبر کو ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے کے بعد اس ملک میں میں مظاہرے شروع ہوئے جس کے نتیجے میں سڑکوں پر تشدد اور ڈبلیو ایف پی کے گوداموں کی لوٹ مار شروع ہوگئی۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کے ایگزیکٹو نائب صدر والیری گارنیئر ری نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر ہیٹی میں ورلڈ فوڈ پروگرام نے لوٹ مار کے دوران اپنے خوراک کے ذخائر کا ایک تہائی حصہ کھو دیا، اس تنظیم کے چار گودام لوٹ لیے گئے ہیں۔
انہوں نے لوٹے گئے عطیات کی قیمت کم از کم چھ ملین ڈالر بتائی، یاد رہے کہ اس ماہ ہیٹی کی حکومت نے ایندھن کی سبسڈی میں کٹوتی کی جس کی وجہ سے قیمتیں بڑھ گئیں اور پہلے ہی غیر معمولی مہنگائی سے نبرد آزما ملک میں لوگوں کو ناراض کیا۔