سچ خبریں:یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق مقامی بھارتی میڈیا نے ہفتے کے روز اطلاع دی ہے کہ جیش الہند گروپ نے اپنے ٹیلیگرام اکاؤنٹ کے ذریعےنئی دہلی میں واقع صیہونی سفارتخانہ کے قریب بم دھماکےکرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور اس کے بارے میں فخر سے بات کی ہے،در ایں اثنا آج ہندوستانی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے اپنے اسرائیلی ہم منصب گبی اشکنازی کوے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرکے اسرائیلی سفارتخانے اور سفارت کاروں کی مکمل حفاظت کی یقین دہانی کروائی،ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوال نے بھی اپنے صہیونی ہم منصب میر بن شبات سے ٹیلیفون پر بات کی جنہوں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو بم دھماکے کی تحقیقات کے بارے میں خبر پہنچا دی۔
نیتن یاہو نے اپنے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی کو بتایا کہ ہمیں مکمل اعتماد ہے کہ بھارتی حکام اس واقعے کی مکمل تحقیقات کریں گے اوراس ملک میں اسرائیلیوں اور یہودیوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے،انھوں نے مزید کہا کہ ابتدائی اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس شیطانی حرکت کا مقصد جذبات کو بھڑکانا تھا ،اسرائیلی وزارت خارجہ نے اپنے پہلے ردعمل میں جمعہ کی شام ایک بیان میں کہاکہ بھارتی حکام اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور اسرائیل میں متعلقہ حکام سے رابطے میں ہیں۔” "محکمہ خارجہ کو تفتیش کی صورتحال سے مستقل طور پر آگاہ کیا جارہا ہے اور جائے وقوع پر موجود عہدیدار ضروری حفاظتی اقدامات کرنے کے لئےلازمی ہدایات پر عمل پیرا ہیں۔
نئی دہلی پولیس کے ترجمان نے ایک الگ بیان میں کہا ہے کہ یہ دھماکہ ایک دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد سے ہوا جس نے جائے وقوع پر کھڑی تین کاروں کی کھڑکیوں کو نقصان پہنچا،یروشلم پوسٹ نے صہیونی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکہ دہشت گردی کی کارروائی تھی،اسپوتنک نیوز ایجنسی نے جمعہ کی شام کو اطلاع دی ہے یہ دھماکہ اسرائیلی سفارتخانے کے قریب فٹ پاتھ پر ایک گملے میں نصب کیا گیا تھا اور ہندوستانی پولیس اس وقت عمارت کے چاروں طرف تلاشی لے رہی ہے۔