سچ خبریں:ہندوستانی وکلا نے مودی حکومت سے مسلمانوں کے قتل عام پر زور دینے والے ہندو انتہا پسندوں کے خلاف فیصلہ کن کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں سینئر وکلاء کے ایک گروپ نے اس ملک کےوزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہندو انتہا پسندوں کے خلاف کاروائی کرے جو کھلے عام مسلمانوں کے قتل عام پر اکساتے پھرتے ہیں۔
واضح رہے کہ وکلاء نے چیف جسٹس آف انڈیا کو ایک خط لکھ کر تشدد اور نفرت پھیلانے والوں سے پوچھ گچھ کرنے کو کہا،یادرہے کہ دسمبر کے اوائل میں ہندو انتہا پسندوں نے نئی دہلی اور اتر پردیش میں ریلیاں نکالیں اور ہندوستانی مسلمان شہریوں کے قتل عام کا مطالبہ کیا، وکلاء نے کہاکہ یہ ریلیاں اور کالیں پورے معاشرے کی تباہی اور ہندوستان کے اتحاد کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں۔
واضح رہے کہ یہ خط اس وقت سامنے آیا جب اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے انتہا پسند ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے قتل عام کی کالوں پر نریندر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا، ہندوستانی پولیس نے جمعہ کے روز مسلمانوں کو قتل کرنے کی کالوں کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے،قابل ذکر ہے ہ ہندو انتہا پسندوں نے یہ کال اتراکھنڈ کے ضلع ہریدوار میں ایک ریلی کے دوران دی۔
یادرہے کہ 19 دسمبر کو دہلی میں ایک الگ ریلی میں، مذہبی رہنماؤں نے اشتعال انگیز تقریریں کرتے ہوئےمسلمانوں پر حملہ کرنے اور ہندوستان کو ہندو ریاست میں تبدیل کرنے کے لیے موت یا جنگ کا عہد کیا۔