سچ خبریں:ہندوستان کی ریاست کرناٹک کے ایک کالج میں مسلم طالبات کی جانب سے حجاب اتارنے سے انکار کرنے پر کالج انتظامیہ نے اٹھاون طالبات کو کالج سے نکال دیا۔
ہندوستانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق اس ملک کی ریاست کرناٹک میں حجاب اتارنے کے حکم کو ماننے سے انکار پر کالج انتظامیہ نے 58 مسلم طالبات کی رجسٹریشن معطل کردی ، اطلاعات کے مطابق ریاست کرناٹک کے 5 سے زائد اضلاع کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جس میں تیزی اس وقت آئی جب ایک کالج کی انتظامیہ نے حجاب نہ اتارنے پر 58 طالبات کو کالج سے نکال دیا،طالبات نے کالج سے باہر شدید احتجاج کیا جس پر کالج انتظامیہ نے ان طالبات کی رجسٹریشن معطل کردی اور رجسٹریشن کی بحالی تک کالج میں داخل ہونے پر پابندی عائد کردی۔
یادرہے کہ کرناٹک میں دو ماہ سے حجاب پر پابندی کے باعث تعلیمی مدارس بند تھے تاہم تدریسی عمل شروع ہونے کے بعد بھی یہ تنازع اپنی جگہ پر باقی ہے جبکہ کرناٹک کی طالبات نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے جس پر اب تک فیصلہ نہیں آسکا ہے۔
عدالت میں حجاب پر پابندی کے خلاف درخواست دائر ہونے کے بعد باحجاب طالبات کے لیے علیحدہ کلاسوں کے انتظام کا کہا گیا تھا جس پر چند کالجز میں عمل بھی ہوا تاہم انتہا پسند ہندوؤں کے دباؤ پر یہ سلسلہ بند کردیا گیا۔
ادھرحجاب پر پابندی اب کرناٹک سے نکل کر مدھیہ پردیش اور اترپردیش سمیت کئی ریاستوں میں پھیل گئی ہے، ذرائع کے مطابق تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کی مہم بی جے پی نے چلائی ہے جو کرناٹک میں ہونے والے انتخابات میں ہندو ووٹرز کی حمایت حاصل کرنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔