سچ خبریں: اے ایف پی نے صدر کے دفتر کے حوالے سے بتایا کہ پیرس نے قیمتوں میں اضافے کو روکنے کے لیے ایرانی اور وینزویلا کے تیل کی مارکیٹ میں واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔
اس سے کچھ گھنٹے قبل فرانسیسی ایوان صدر نے اعلان کیا تھا کہ برطانیہ، فرانس، جرمنی اور امریکہ کے رہنما کل منگل 28 جون کو اسلامی جمہوریہ ایران کے جوہری پروگرام پر جی 7 سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں اور ساتھ ہی تیل کی برآمدات پر بات چیت کریں گے۔
ٹائمز آف انڈیا نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ فرانسیسی حکومت کے ایک اہلکار نے کہا کہ چار فریقی مذاکرات جی 7 سربراہی اجلاس کے موقع پر تیل کا مسئلہ اور پھیلاؤ روکنے کی خواہش سمیت متعدد مسائل پر ہوں گے لیکن اس نے مزید معلومات فراہم نہیں کیں۔
رپورٹ کے مطابق ایران کے پاس دنیا میں تیل کے سب سے زیادہ ذخائر ہیں تاہم یکطرفہ امریکی پابندیوں کے باعث ایرانی خام تیل کی فروخت روک دی گئی ہے۔
ملک کے توانائی کے شعبے سمیت روس مخالف مغربی پابندیوں کے نفاذ کے بعد، مغربی ممالک میں تیل اور پٹرول کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر یورپ میں، جو روسی توانائی پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں، جس سے ان کے لیے توانائی حاصل کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
امریکہ نے 2018 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے یکطرفہ انخلا کے بعد ایرانی تیل کی فروخت روکنے کی کوشش کی۔