سچ خبریں: طالبان کی عبوری حکومت کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے ایک امریکی نیٹ ورک کو انٹرویو دیتے ہوئے طالبان کی دنیا بھر کے ممالک بالخصوص امریکہ کے ساتھ تعلقات کی خواہش اور اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں بات کی۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا طالبان اب بھی امریکہ کو اپنے دشمن کے طور پر دیکھتے ہیں، حقانی نے سیانان نیوز نیٹ ورک کو بتایا کہ اس وقت ہم انہیں دشمن کے طور پر نہیں دیکھتے اور ہم نے بار بار سفارت کاری کے بارے میں بات کی ہے۔یہ سفارت کاری کے بارے میں بات کرنے کا وقت ہے۔
طالبان کے وزیر داخلہ نے زور دیا کہ اس گروپ کے مستقبل میں امریکہ اور دیگر ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہوں گے۔
طالبان اور امریکہ کے درمیان دوحہ معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ طالبان معاہدے پر قائم ہیں اور افغانستان کبھی بھی واشنگٹن کے لیے دہشت گردی کا خطرہ نہیں بنے گا۔
حقانی نے افغانستان میں لڑکیوں کے اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں ایک اور انٹرویو میں کہا، لڑکیوں کے اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے طریقہ کار پر کام جاری ہے، اور ہمیں ایسے حالات پیدا کرنے چاہییں جن میں ہم لڑکیوں کے وقار اور تحفظ کو یقینی بناسکیں۔