سچ خبریں:الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق ملائیشیا حکومت کے مشیر عبدالرزاق احمد نے بیان دیا کہ اسرائیلی اسکواش ٹیم کو ملائیشیا میں داخلے سے روکنا ہماری خودمختاری کا معاملہ ہے جو ہم پر منحصر ہے، واضح رہے کہ ملائیشیا نے متعدد مواقع پر اسرائیلی غاصبوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
یادرہے کہ ملائیشیا نے حال ہی میں یروشلم میں قابض حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت کرنے کی کوشش میں عالمی اسکواش چیمپئن شپ میں اسرائیلی ٹیم کو شرکت کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا جس کی وجہ سے ورلڈ اسکواش فیڈریشن نے ٹورنامنٹ کا انعقاد نہ ہونے دیا اور میزبانی کا حق ملائیشیا سے لے لیا! فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی ملیشیا کی مخالفت کی تعریف کی۔
حماس نے ملائیشیا سےٹورنامنٹ کی میزبانی واپس لینے پر ورلڈ اسکواش فیڈریشن کی تنقید کی ہے،اس تحریک نے فلسطین کی حمایت میں ملائیشیا کے تاریخی موقف اور صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت کی تعریف کی۔
عالمی انسانی ہمدردی کے کارکن پروفیسر محمد آفندی صالح، نے بھی دنیا میں انصاف اور آزادی کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے ملائیشیا کی حکومت کے عزم کا سراہنا کیا، اور کہا کہ کھیل بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے ،انھوں نے ایک پریس ریلیز میں مزید کہا کہ ہمیں قاتلوں کے ساتھ ورزش نہیں کرنی چاہیے۔