سچ خبریں:قزاقستان کے نائب صدر کا کہنا ہے کہ اس ملک میں رنگین انقلاب کی تیاری کے مفروضے کو مسترد کر دیا گیا ہے جس میں حکومت کو ایک دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا جو ملکی اور غیر ملکی عناصر نے مشترکہ طور پر ترتیب دیا تھا۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قزاقستان کے نائب صدر ایرلان کرین کا کہنا ہے کہ اس ملک میں بدامنی ایک ہائبرڈ دہشت گردانہ حملے (مشترکہ جنگ) کی پیداوار تھی جو ملکی اور غیر ملکی ایجنٹوں کی شرکت سے حکومت کا تختہ الٹنے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔
انہوں نے اس حملے کو عدم استحکام اور بغاوت کی سازش سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سازش اندرونی اور بیرونی ایجنٹوں کی طرف سے ترتیب دی گئی تھی نیز یہ کہ حملے دہشت گرد گروہوں کے علاوہ انٹیلی جنس پر مبنی تھے۔
کرین نے مزید کہاکہ ان واقعات کو رنگین یا مخملی انقلاب کی کوشش کے طور پر جانچنا درست نہیں ہے، کیونکہ ملک کے خاص حالات کے پیش نظر یہ منظرنامے موثر نہیں ہیں، انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم کی افواج کی موجودگی نے تمام عدم استحکام کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔
واضح رہے کہ پیر کی صبح قزاقستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے الماتی میں دہشت گردی کے دو سیلوں کو تباہ کرنے کا اعلان کیا۔