?️
سچ خبریں: لبانانی پارلیمنٹ میں وفاداری بہ مزاحمت پارلیمانی گروپ کے نمائندے ایھاب حمادہ نے ملک کے حالیہ واقعات اور بیروت اور تل ابیب کے درمیان براہ راست مذاکرات کے دباؤ بڑھنے کی اطلاعات پر تبصرہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ حزب اللہ کو مذاکرات کا کوئی فریم ورک پیش نہیں کیا گیا ہے۔
حزب اللہ کے اس نمائندے نے اسپوٹنک ریڈیو کے ساتھ بات چیت میں زور دیا کہ گزشتہ سال لبنان اور صیونیستی ریاست کے درمیان ہونے والا فائر بندی معاہدہ، ثالثوں کے ذریعے غیر براہ راست مذاکرات پر مبنی تھا۔ لہٰذا، یہ کہنا درست نہیں ہے کہ اس موقف کی بنیاد پر لبنان اب صیونیستی دشمن کے ساتھ براہ راست مذاکرات پر راضی ہو گیا ہے اور اسے مذاکرات کے آخری مرحلے تک لے جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ گزشتہ سال ہونے والے فائر بندی معاہدے کی شرائط سے اس لیے متفق تھا کیونکہ یہ ایک متوازن فارمولا تھا جو لبنان کے مفاد میں تھا۔ لیکن فی الحال مذاکرات کے ایک مختلف فریم ورک کی طرف بڑھنا، پچھلے فریم ورک کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔
ایھاب حمادہ نے لبنانی صدر جوزف عون پر پڑنے والے شدید دباؤ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کا موقف بالکل واضح ہے: ہم کسی بھی صورت حال میں صیونیستی حکومت سے مذاکرات نہیں کریں گے۔ حالات بدلنے کے باوجود، یہ غاصب ریاست زور و طاقت کی زبان کے سوا کچھ نہیں سمجھتی اور مقابلے کی قیمت ہتھیار ڈالنے کے مقابلے میں کہیں کم ہے۔
مزاحمت کے اس نمائندے نے وضاحت کی کہ صیونیستی دشمن لبنان کی سرحدوں پر اپنے لیے ایک بفر زون قائم کرنا اور شمالی مقبوضہ فلسطین کے محاذ کی سلامتی کو یقینی بنانا چاہتا ہے۔ نیز، جنوبی لبنان کے رہائشیوں کو بے گھر کرنے کا منظر نامہ ایک پرانا صیونیستی منصوبہ ہے جو اب بھی جاری ہے۔
مذکورہ حزب اللہ نمائندے نے نوٹ کیا کہ صیونیستی ریظام سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اور اس نے عملی طور پر ایسا کر دیا ہے کیونکہ وہ اس کی کسی بھی شق پر پابند نہیں ہے۔
انہوں نے گزشتہ دنوں لبنان کے دورے پر مصری وفد کے بارے میں بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بیروت کے اس دورے سے پہلے، مصر کی طرف سے "معین” کے احاطہ میں لبنان میں اسٹریٹجک ہتھیاروں کے بارے میں بات چیت کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔
ایھاب حمادہ نے یہ بھی انتباہ دیا کہ مصر ایک اسٹریٹجیک وجودی خطرے کا شکار ہے، کیونکہ اس کی صورتحال کسی بھی دوسرے عرب ملک سے مختلف ہے۔
لبانانی پارلیمنٹ میں مزاحمت گروپ کے اس نمائندے نے آخر میں زور دیا کہ حزب اللہ کی مصری وفد یا یہاں تک کہ سعودی فریق کے ساتھ کوئی براہ راست ملاقات نہیں ہوئی، البتہ سعودی عرب کا یہ رسمی موقف کہ اس نے حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم کی حالیہ تقریر کو مثبت قرار دیا ہے، حزب اللہ تک پہنچا دیا گیا ہے۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
وزیر اعظم نے عالمی اسپورٹس ایوارڈ اپنے نام کر لیا
?️ 23 نومبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان انٹرنیشنل اسپورٹس شخصیت قراردے دیا گیا
نومبر
امریکیوں نے ممالک کے حکام سے لاوروف کے ساتھ تصاویر نہ لینے کی التجا کی
?️ 24 جولائی 2022روسی سفارتی سروس کی ترجمان ماریا زاخارووا کے مطابق، مختلف ممالک میں
جولائی
سہیل آفریدی و دیگر کیخلاف اشتہاری کی کارروائی، مختلف جگہوں پر نوٹسز چسپاں
?️ 18 دسمبر 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی و دیگر کیخلاف
دسمبر
امریکی اسکولوں میں مسلح تشدد میں ڈرامائی اضافہ
?️ 20 اگست 2022سچ خبریں: حال ہی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ سے پتہ
اگست
سید امین الحق کا اسحٰق داڑ کو پیغام ’میں وزیر نہیں رہا تو آپ بھی وزیر نہیں رہیں گے‘
?️ 7 نومبر 2022کراچی: (سچ خبریں) وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مواصلات سید امین
نومبر
مسئلہ فلسطین، مغربی ممالک کی دہشت گردی اور عرب ممالک کی خیانت
?️ 16 اپریل 2021(سچ خبریں) جب بھی فلسطین کی بات ہوتی ہے تو اذہان میں
اپریل
ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کروانے کے لیے تیار ہوں؛مقتدی صدر کا اعلان
?️ 27 جنوری 2021سچ خبریں:عراق کی صدر تحریک کے رہنما نے سعودی عرب اور ایران
جنوری
ٹیکس پالیسی کا اختیار فنانس ڈویژن کو منتقل کردیا، وزیر خزانہ
?️ 26 فروری 2025پشاور: (سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ
فروری