سچ خبریں: یروشلم میں واشنگٹن پوسٹ کے ڈائریکٹر نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے مقبوضہ فلسطین میں الجزیرہ کی صحافی شیریں ابو عاقلہ کی شہادت کے بارے میں امریکی میڈیا کی تحقیقات پر رپورٹ دی۔
انہوں نے کہا کہ اس کی گواہی کے طریقے کے بارے میں ہماری رپورٹ ان تمام شواہد اور بیانات کی تصدیق کرتی ہے جنہوں نے اس حوالے سے گواہی دی۔
واشنگٹن پوسٹ کے ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ ہم نے ایک خصوصی تفتیش کی گواہی کا جائزہ لیا، اور تمام رپورٹس اور گواہوں کی گواہی کا تجزیہ کیا ہماری رپورٹ اس مفروضے کی تردید کرتی ہے کہ اس منظر میں ایک فلسطینی نے شیرین ابو عاقلہ کو گولی مار دی اور اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ ابو عاقلہ کی شہادت کے بارے میں اسرائیلی فریق کے بیانات درست نہیں تھے۔
مئی کے وسط میں اسرائیلی فورسز نے الجزیرہ کے فلسطینی صحافی شیرین ابو عاقلا کو شمال مغربی کنارے کے جنین علاقے میں 100 سے 150 میٹر کے فاصلے سے حملہ کر کے علی الصمودی کو ہلاک کر دیا تھا۔اس نیٹ ورک کے پروڈیوسر زخمی ہو گیا تھا.
اس وحشیانہ کارروائی کے بعد صہیونیوں نے دعویٰ کیا کہ فلسطینی مظاہرین نے رپورٹر کو گولی مار دی تھی۔ تاہم شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ ابو عاقلہ صیہونی حکومت کی طرف سے ایک پیشہ ور اسنائپر کی فائرنگ سے شہید ہوئی تھی۔