سچ خبریں:صیہونی حکومت کے وزیر اٹمر بن گویر نے اعلان کیا کہ صیہونی قیدی حماس کے ساتھ رہنے والے ہر دن کے لیے، اس تحریک کے سرکردہ قیدی کو صیہونی حکومت کی جیلوں میں پھانسی دی جانی چاہیے۔
بن گوئر نے دعویٰ کیا کہ حماس کے تخریب کاروں سے نمٹنے کے وقت ہمارے ہاتھ کانپتے ہیں۔ ہمیں ہر روز ان کے اسیروں میں سے ایک کو مارنا پڑتا تھا کہ ہمارے اسیر ان کے قبضے میں تھے۔
صیہونی حکومت کے بنیاد پرست وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ہم چاہتے ہیں کہ قیدی جلد از جلد اپنے گھروں کو لوٹ جائیں۔
بن گوئر نے مزید کہا کہ اگر ہم حماس کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور جنگ جیتنا چاہتے ہیں تو ایندھن، پیسہ اور سامان غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہونے چاہیے۔
صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہمیں تبادلے کے معاہدے پر دستخط کرنے کی زبان میں بات کرنا چھوڑ دینا چاہیے اور جنگ میں صرف خود ارادیت کی زبان میں بات کرنی چاہیے۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کی کابینہ کے ترجمان نے غزہ پر حملے میں صیہونی حکومت کی فوج کی پے در پے ناکامیوں اور اس حکومت کے زیادہ جانی نقصان کا ذکر کیے بغیر دعویٰ کیا کہ حماس کو تباہ کردیا جائے گا۔ غزہ میں امن و سلامتی کا یہی واحد راستہ ہے۔
انہوں نے غزہ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان موجودہ اختلافات کو دہرایا اور کہا کہ حماس اور خود مختار تنظیموں میں کوئی فرق نہیں ہے اور یہ تنظیمیں غزہ کی انتظامیہ کے لیے موزوں نہیں ہیں۔