سچ خبریں: روس کی خصوصی کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے یوکرین کو نیٹو کے ہتھیاروں کی ترسیل کی لہر کے درمیان، ماسکو حکام نے یوکرین میں لیزر ہتھیاروں کی نئی نسل کے استعمال کا اعلان کیا ہے۔
روس کے نائب وزیر اعظم یوری بوریسوف نے جمعرات کی صبح اعلان کیا کہ روسی افواج یوکرین میں طاقتور لیزر ہتھیاروں کی ایک نئی نسل کا استعمال کر رہی ہیں ڈرونز کو جلانے کے لیے اور ماسکو کے خفیہ ہتھیاروں میں سے کچھ کو مغربی ہتھیاروں کے سیلاب سے نمٹنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں جو اس کے سابق سوویت ہمسایہ ممالک کو فراہم کیے جا رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پرسویٹ نامی نئے لیزر ہتھیار کی خصوصیات کے بارے میں بہت کم معلومات ہیں جسے قرون وسطیٰ کے آرتھوڈوکس جنگجو راہب الیگزینڈر پرسوٹ کے نام پر رکھا گیا ہے جو جنگ میں مارے گئے تھے۔
بوریسوف نے وضاحت کی کہ پرسوٹ ہتھیار اس وقت بڑے پیمانے پر تعینات کیا جا رہا ہے اور زمین سے 1500 کلومیٹر تک سیٹلائٹ کو اندھا کر سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ اب پرسوٹ سے زیادہ طاقتور روسی لیزر سسٹم موجود ہیں جو ڈرون اور دیگر آلات کو جلا سکتے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روس کے نائب وزیر اعظم برائے عسکری امور نے منگل کو ایک تجربے کا حوالہ دیا جس میں انھوں نے کہا کہ انھوں نے 5 کلومیٹر دور ایک ڈرون کو 5 سیکنڈ میں جلا دیا۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ایسے ہتھیار یوکرین میں استعمال ہوتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہاں پہلے پروٹو ٹائپ فی الحال وہاں استعمال ہو رہے ہیں۔