سچ خبریں: صیہونی ذرائع نے یمنی مسلح افواج کی دھمکیوں کے بعد بحیرہ احمر میں 46 بحری جہازوں کے روٹ کی تبدیلی کی اطلاع دی ہے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار بلومبرگ نے اعلان کیا ہے کہ یمنیوں کی دھمکیوں کے بعد 46 بحری جہازوں نے اپنی منزل (صیہونی حکومت) تک پہنچنے کے لیے بحیرہ احمر کا انتخاب کرنے کے بجائے اپنا راستہ تبدیل کر کے جنوبی افریقہ کی طرف روانہ ہوئے جبکہ 78 دیگر بحری جہاز ضروری احکامات پہنچنے کے انتظار میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کی ناکہ بندی ختم ہونے تک اسرائیل بحیرہ احمر کی ناکہ بندی میں رہے گا
روئٹرز خبر رساں ادارے نے اعلان کیا ہے کہ بیلجیئم کی شپنگ کمپنی یوروناو کے آئل ٹینکرز نے بحیرہ احمر میں متعدد بحری جہازوں پریمن کے حملوں کے بعد اگلی اطلاع تک اس علاقے سے گزرنے سے گریز کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یمن کی مسلح افواج (انصار اللہ) نے اعلان کیا کہ اس نے صیہونی غاصب حکومت سے متعلق دو بحری جہازوں کے خلاف خصوصی فوجی آپریشن کیا ہے۔
یمنی فوج (انصار اللہ) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب کے راستے اسرائیلی بندرگاہوں کی طرف بحری جہازوں کی آمدورفت کو روک رہی ہے۔
ایک متعلقہ خبر میں تحریک انصار اللہ کے سیاسی بیورو کے رکن البخیتی نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ نے یمن پر حملہ کیا تو وہ عسکری اور اخلاقی طور پر ناکام ہو گا۔
مزید پڑھیں: ایک اور طوفان الاقصی؛اس بار بحیرہ احمر میں
البخیتی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ یمنی مسلح افواج کے پاس یمن کے خلاف کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تکلیف دہ آپشنز موجود ہیں، کہا کہ ہم صرف ان جہازوں کو نشانہ بناتے ہیں جو یا تو اسرائیلی ہیں یا صیہونی ریاست کی طرف بڑھ رہے ہیں۔