گریٹر اسرائیل کا نظریہ عرب ممالک کے لئے بہت بڑا خطرہ

گریٹر اسرائیل کا نظریہ عرب ممالک کے لئے بہت بڑا خطرہ

?️

گریٹر اسرائیل کا نظریہ عرب ممالک کے لئے بہت بڑا خطرہ

صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے حالیہ بیانات نے ایک بار پھر خطے میں خطرے کی گھنٹیاں بجا دی ہیں۔ نیتن یاہو نے ایک انٹرویو کے دوران کھلے عام اپنے اس خواب کا ذکر کیا جسے وہ اسرائیل بزرگ قرار دیتے ہیں۔ اس منصوبے کے تحت نہ صرف فلسطین بلکہ مصر، اردن، لبنان، شام، عراق اور سعودی عرب کے کچھ حصے بھی اسرائیل کا حصہ بنائے جانے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
یہ بیانات محض سیاسی نعرے نہیں بلکہ صیہونی توسیع پسندی کے گہرے عزائم کی عکاسی کرتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ خواب دراصل خطے کی جغرافیائی وحدت اور عرب ممالک کی سالمیت کے لیے حقیقی خطرہ ہے۔ نیتن یاہو نے اسے اپنی "تاریخی اور روحانی مہم” قرار دیتے ہوئے ایک نقشہ بھی دکھایا جس میں عرب خطوں کو اسرائیلی قبضے کے تحت ظاہر کیا گیا تھا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب صیہونی فوج غزہ پر بڑے پیمانے پر حملوں اور جبری بے دخلی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جبکہ کنسٹ باضابطہ طور پر مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کے فیصلے پر گامزن ہے۔
فلسطینی سیاسی مبصر علی ابو رزق کے مطابق نیتن یاہو کا بیان واضح پیغام ہے کہ اسرائیل عرب سرزمینوں پر مزید قبضے کے لیے پرعزم ہے۔ ان کے مطابق اب عرب ممالک کے لیے فلسطین کی مالی، عسکری اور انسانی امداد کوئی اختیاری معاملہ نہیں بلکہ وجودی ضرورت ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب یورپی ممالک متحد ہوکر یوکرین کا دفاع کر سکتے ہیں تو عرب دنیا اپنے دروازے پر کھڑے فلسطینیوں کی حمایت کیوں نہیں کر سکتی؟
فلسطینی تجزیہ کار تیسیر محیسن نے بھی خبردار کیا کہ یہ بیانات محض نیتن یاہو کی ذاتی خواہش نہیں بلکہ صیہونی معاشرے کے ایک بڑے انتہا پسند دھڑے کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "اسرائیل بزرگ” کا تصور خطے میں نسلی اور مذہبی بنیاد پر توسیع پسندی کو جواز فراہم کرتا ہے۔
محیسن نے مطالبہ کیا کہ عرب اور اسلامی ممالک کو اقوام متحدہ میں مشترکہ محاذ قائم کرکے اسرائیلی عزائم کو باضابطہ طور پر مسترد کرنا چاہیے اور عالمی برادری پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ اسرائیل پر پابندیاں عائد کرے۔ انہوں نے یہ بھی زور دیا کہ فلسطینی مزاحمتی گروہوں کو مالی اور عسکری مدد بڑھائی جائے اور صیہونی بستیوں سے تعلق رکھنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کے فیصلوں کو عملی جامہ پہنایا جائے۔

مشہور خبریں۔

صیہونی حکومت کے اقدامات کے بارے میں اوباما کا بیان

?️ 25 اکتوبر 2023سچ خبریں:سابق امریکی صدر براک اوباما نے غزہ کے خلاف صیہونی حکومت

حکومت نے مغربی ممالک کے خلاف مفقہ قرار داد لانے کا فیصلہ کیا

?️ 18 اپریل 2021اسلام آباد(سچ خربیں)تفصیلات کے مطابق حکومت نے مغربی ممالک میں بننے والے

حماس جامع جنگ بندی کی تجویز کا حامی

?️ 29 دسمبر 2023سچ خبریں:حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے اس بات پر زور دیا

صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ریاض کے شرائط

?️ 22 فروری 2022سچ خبریں:  مونیخ سیکیورٹی کانفرنس میں سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان

بجلی کی قیمت میں ایک بار پھر  اضافے کا امکان

?️ 19 دسمبر 2021اسلام آباد ( سچ خبریں) ملک میں بجلی  کی قیمت میں ایک

افغانستان کی معاشی تباہی کے اثرات پڑوسی ممالک پر پڑیں گے: قریشی

?️ 17 دسمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے

ہم ایسی تجویز کو قبول نہیں کریں گے جس میں مستقل جنگ بندی شامل نہ ہو: حماس

?️ 3 نومبر 2024سچ خبریں: تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سینئر رکن عزت الرشق

شرمناک عرب اور بین الاقوامی خاموشی کے درمیان غزہ کا انسانی المیہ

?️ 24 مارچ 2025سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں شہریوں کے خلاف صیہونی حکومت کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے