سچ خبریں: آج منگل کی صبح سے ہی صیہونیوں کی ایک بڑی تعداد کنیسٹ کے پہلے اجلاس میں منظور کیے جانے والے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے خلاف سڑکوں پر آگئی اور نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کے خلاف نعرے لگائے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کی جانب سے عدالتی اصلاحات کی منظوری کے فیصلے کے خلاف منگل کو نیتن یاہو کے خلاف ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر آ گئے۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ گزشتہ ہفتے، نیتن یاہو نے مقبوضہ علاقوں میں وسیع پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کی پرواہ کیے بغیر، کنیسٹ میں عدالتی اصلاحات کے منصوبے پر ووٹنگ کرائی جسے کنیسٹ میں ان کے اتحاد کے کمزور کنٹرول کی وجہ سے پہلی ووٹنگ میں منظور کر لیا گیا ۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو کے خلاف صیہونی مظاہرے ایک بار پھر
صیہونی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی مقبوضہ علاقوں کے مختلف علاقوں میں نیتن یاہو حکومت کے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے خلاف آج صبح سویرے دوبارہ سڑکوں پر آئے۔
مقبوضہ علاقوں کی سڑکوں سے شائع شدہ تصاویر میں ان مظاہروں کی شدت اور صیہونی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے دوران مظاہرین کی طرف سے کئی سڑکوں کو بلاک کرنے کا پتہ چلتا ہے۔
صیہونی اخبار یدیوت احرونٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ مظاہرین نے تل ابیب کے ضلع کریا کی مرکزی سڑک کو بند کر دیا،صیہونی چینل کان نے بھی لکھا کہ حکومت کی عدالتی اصلاحات کی مذمت میں منائے جانے والے عوامی خلفشار کے دن کی سرگرمیوں میں مقبوضہ علاقوں میں مظاہرے کیے جائیں گے اور ٹرینوں کی آمدورفت کو بھی روکنے کا منصوبہ ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونیوں کے نیتن یاہو کی کابینہ کے خلاف مظاہرے جاری
صیہونی اخبار ہارٹیز کا بھی کہنا ہے کہ سینکڑوں صیہونی فوجی اور سابق افسران نیتن یاہو حکومت کے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے خلاف احتجاج کے طور پر تین مختلف مقامات سے تل ابیب کے علاقے قریہ کے داخلی دروازے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
دوسری جانب عبرانی ذرائع نے تل ابیب میں اسرائیلی پولیس فورسز اور مظاہرین کے درمیان پرتشدد تصادم کی اطلاع دی ہے۔