سچ خبریں: ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ موجودہ مشکل جغرافیائی سیاسی صورتحال میں روس اور ہنگری ایک دوسرے سے بات چیت جاری رکھیں گے، اور یہ اہم ہے.
پیوٹن نے مزید کہا کہ ہم نے یوکرین کے ارد گرد کی صورتحال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اوربان نے کیف کے اپنے سفر کی تفصیلات بیان کیں۔ اوربان نے یوکرین پر مذاکرات کے لیے حالات پیدا کرنے کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر یوکرین فوجی حکمرانی ختم کرتا ہے تو اسے صدارتی انتخابات کروانے چاہئیں۔ اگر انتخابات ہوتے ہیں تو یوکرین کے حکمرانوں کی جیت کا امکان صفر کے قریب ہے۔ کیف جنگ بندی کی اجازت نہیں دے گا کیونکہ پھر اس کے پاس مارشل لا کی توسیع کا کوئی بہانہ نہیں ہوگا۔
روس کے صدر نے تاکید کی کہ کیف حکومت کو دوبارہ مسلح کرنے کے لیے جنگ بندی یا دشمنی کا خاتمہ نہیں ہونا چاہیے۔ روس تنازع کا مکمل اور حتمی خاتمہ چاہتا ہے۔ روس یوکرین کی طرف سے مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے میں ہچکچاہٹ کو دیکھتا ہے۔
پیوٹن نے یہ بھی کہا کہ روس اوربان کے دورے کو یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کی کوشش کے طور پر دیکھتا ہے۔
ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان نے بھی اس پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے پیوٹن کے ساتھ یوکرین میں امن کے حصول اور اسے حاصل کرنے کے مختصر ترین راستے کے بارے میں بات کی۔ میں نے موجودہ امن کے منصوبوں، جنگ بندی اور مذاکرات اور جنگ کے بعد کے یورپ کے امکانات کے بارے میں پوٹن کے خیالات کو سنا۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس اور یوکرین کی پوزیشنیں ایک دوسرے سے بہت دور ہیں، تنازع کے خاتمے کے لیے بہت زیادہ کام کرنا ہوگا۔ ہم یوکرین میں تنازع کے خاتمے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔