سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 13 نے خبر دی ہے کہ تل ابیب اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے اس فیصلے کا انتظار کر رہا ہے جس میں اس حکومت کو بچوں کا قاتل قرار دیا جائے گا۔
اس رپورٹ کے مطابق کل رات سے صہیونی حلقے کسی ایسے اقدام کے بارے میں فیصلے کی تلاش میں ہیں جس کا اعلان ممکنہ طور پر آنے والے دنوں میں کیا جائے گا اور تل ابیب کو اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ اور بچوں کو قتل کرنے والی حکومتوں میں شامل کر دیا جائے گا۔
اس صہیونی نیٹ ورک نے مزید کہا ہے کہ داخلی سلامتی کونسل اور اسرائیلی فوج کے اندر کئے گئے جائزوں کی بنیاد پر، اقوام متحدہ ممکنہ طور پر پہلی بار اسرائیلی فوج کو ایک ایسی تنظیم کے طور پر متعارف کرائے گی جو بچوں پر ظلم و ستم کرتی ہے اور انہیں قتل کرتی ہے۔
نیٹ ورک نے مزید کہا ہے کہ اس مسئلے کا عنقریب اعلان اسرائیلی حکام میں گہری تشویش کا باعث ہے، کیونکہ یہ عمل اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی منظوریوں کے سیٹ کا حصہ ہے، جس کے بعض صورتوں میں سنگین نتائج نکل سکتے ہیں، جن میں صیہونی حکومت کو ہتھیاروں کی فروخت بھی شامل ہے۔
24 مئی کو، ہیگ کی بین الاقوامی عدالت نے صیہونی حکومت کے متعدد رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، جن میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر جنگ یوو گیلانٹ شامل ہیں۔
اس سے پہلے ہیومن رائٹس واچ تنظیم سمیت بعض بین الاقوامی حلقوں نے صیہونی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اس حکومت کو اقوام متحدہ کی شرمناک فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔