سچ خبریں: ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے مشیروں کو جارجیا کی ایک عدالت میں 2020 کے انتخابات کے نتائج کو الٹانے کی کوشش کرنے پر مجرم قرار دیا گیا ہے۔
امریکی ریاست جارجیا کی سپریم کورٹ کے فرد جرم میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے مشیروں پر 2020 کے انتخابات کے نتائج اور جو بائیڈن کے خلاف ان کی شکست کو الٹانے کی کوشش کرنے مجرم قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کو مجرمانہ الزامات کی چوتھی سیریز کا سامنا
اس رپورٹ کے مطابق یہ فرد جرم گزشتہ شام فالٹن کاؤنٹی کے ڈسٹرکٹ اٹارنی فینی ولیس نے عائد کی اور ٹرمپ کے دیگر الزامات میں ایک اور کیس کا اضافہ کیا گیا۔
یاد رہے کہ 98 صفحات پر مشتمل اس فرد جرم میں 19 ملزمان کے نام اور 41 فوجداری مقدمات درج ہیں، تمام ملزمان پر بھتہ خوری کے الزامات ہیں جن میں اگر ایک الزام بھی ثابت ہو جائے تو ملزم کو 20 سال تک قید ہو سکتی ہے۔
اس کے مطابق وائٹ ہاؤس کے سابق چیف آف اسٹاف مارک میڈوز، روڈی گیولیانی اور جان ایسٹ مین بھی الزامات عائد کیے جانے والوں میں شامل ہیں۔
یاد رہے کہ فینی ولس نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ مدعا علیہان پر ریاست جارجیا میں 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج کو تبدیل کرنے کے لیے ایک مجرمانہ اور دھوکہ دہی کا ادارہ بنانے کا بھی الزام ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ اور مقدمے کے دیگر مدعا علیہان کے پاس جمعہ 25 اگست کی دوپہر تک خود سپردگی کرنے کا وقت ہے، بصورت دیگر انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔
دریں اثنا، ٹرمپ کے وکیل ڈریو فائنڈلنگ نے ایک بیان میں کہا کہ یک طرفہ الزامات صرف ان گواہوں کے بیانات پر مبنی ہیں جنہوں نے اپنی ذاتی اور سیاسی رائے کا اظہار کیا، ہم اس فرد جرم کی تفصیلات کا جائزہ لیں گے جو بلاشبہ قانونی نہیں ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق اس فرد جرم میں ٹرمپ کے خلاف 13 مجرمانہ الزامات لگائے گئے ہیں،اس معاملے میں لگائے گئے الزامات میں، ہم جارجیا کے دیہی علاقوں میں ووٹنگ مشینوں میں ہیرا پھیری اور انتخابی کارکنوں کو ہراساں کرنے کا ذکر کر سکتے ہیں جو سازشی نظریات کی نشاندہی کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کا امریکی وفاقی عدالت سے عجیب مطالبہ
یاد رہے کہ فرد جرم جاری ہونے سے پہلے ایک بیان میں، ڈونلڈ ٹرمپ نے قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی، اور ان کی مہم نے وِلیس پر الزام لگایا کہ وہ 2024 کے دوبارہ انتخاب کو متاثر کرنے کی کوشش میں ڈیموکریٹس کی حمایت کر رہے ہیں۔