سچ خبریں: برطانوی اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ نیتن یاہو پہلے سے کہیں زیادہ پریشانی کا شکار ہیں، لکھا کہ جب تک صیہونی وزیر اعظم کرسی پر ہیں، بائیڈن اور مغربی رہنما یروشلم میں ایک سرکش دیوار کا سامنا کر رہے ہیں جو غزہ کے مصائب کو طول دے رہی ہے اور ملک کے اندر اور باہر ان کی ساکھ اور مفادات کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
برطانوی اخبار گارڈین نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ غزہ میں 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے جواب میں صیہونی حکومت کے حملوں سے غزہ میں تباہ کن، انتہائی تکلیف دہ اور لاتعداد انسانی مصائب خطے کے تمام تماشائیوں کے لیے دیرپا تاثر چھوڑیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو نے جنگ بندی کی درخواست مسترد کی
امریکی صدر جو بائیڈن کی اسرائیل کی حمایت بیرون ملک امریکہ کی ساکھ اور ان کے دوبارہ صدر منتخب ہونے کے امکان کو نقصان پہنچائے گی نیز اس طرح غزہ کے مصائب طول پکڑیں گے۔
بائیڈن نے حال ہی میں سان فرانسسکو میں اسرائیل کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ غزہ پر حملہ، جس میں اب تک 11000 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، کب ختم ہوگا۔
اس رپورٹ کے مطابق حماس کے حملے کے بعد سے یہ تاثر مضبوط ہوا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو دراصل امریکیوں کی بات نہیں سنتے۔
اپنی ظاہری تنہائی کے باوجود، اسرائیلی حکومت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی حالیہ قرارداد کو مسترد کر دیا اور اسے حقیقت سے بہت دورقرار دیا جس میں تنازعہ میں انسانی بنیادوں پر کئی دنوں کے وقفے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے کی قراردادوں کے برعکس نہ ہی امریکہ اور نہ ہی برطانیہ نے اس قرارداد کو ویٹو کیا بلکہ دونوں ممالک کے حالیہ بیانات تیزی سے تنقید کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
دی گارڈین نے لکھا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ بائیڈن پر [غزہ کی جنگ میں] بھاری مداخلت کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے اور وہ ہار مان رہے ہیں۔
تاہم یہ واضح ہے کہ بائیڈن امریکیوں اور دنیا کے خیالات سے ہم آہنگ نہیں ہیں،ایک نئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 68 فیصد امریکی جنگ بندی چاہتے ہیں جب کہ تقریباً 40 فیصد کا خیال ہے کہ بائیڈن کو صیہونی حکومت کے محافظ کے بجائے غیر جانبدار ثالث کے طور پر کام کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: طوفان الاقصی نے نیتن یاہو کا پتا گول کر دیا
رپورٹ کے مطابق امریکہ وقتی طور پر جنگ چاہتا ہے لیکن نیتن یاہو اس وقت تک بمباری بند نہیں کریں گے جب تک وہ یہ دعویٰ نہیں کر سکتے کہ حماس مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔
بائیڈن کے ان انتباہات کو نظر انداز کرتے ہوئے نیتن یاہو غزہ پر کنٹرول رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور ہمیشہ کی طرح دو ریاستی حل کو مسترد کرتے ہیں۔
برطانوی اخبار نے مزید لکھا کہ جب تک بی بی [بنیامین نیتن یاہو] اقتدار میں رہیں گے امن نہیں ہو سکتا۔