سچ خبریں: فلسطینی گروہوں نے اس بات پر تاکید کی کہ فلسطینی امور کا انتظام مکمل طور پر اندرونی مسئلہ ہے اور کسی کو مداخلت کا حق نہیں ہے، ہم کسی بھی بین الاقوامی یا عرب طاقت کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے صہیونیوں اور امریکیوں کی جانب سے غزہ کے انتظام کے بارے میں سوچے گئے مذموم منصوبوں اور خاص طور پر حال ہی میں بین الاقوامی اور عرب افواج کے داخلے کے بارے میں کئے جانے والے دعوؤں پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اسرائیل جنگ کے بعد غزہ میں حماس کی موجودگی کو تسلیم کرے گا؟
انہوں نے اعلان کیا کہ فلسطینی امور کا انتظام ایک اندرونی مسئلہ ہے اور یہ خود فلسطینیوں کا ہے۔
قومی اور اسلامی افواج کی فالو اپ کمیٹی، جس میں زیادہ تر فلسطینی گروہ شامل ہیں، نے فلسطین کے "یوم ارض” کی 48ویں سالگرہ کے موقع پر ایک بیان جاری کیا اور اعلان کیا کہ قابض حکومت کے رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پر حکومت کرنے کے لیے کسی بین الاقوامی یا عرب فوج کی تشکیل ایک سراب ہے اور ہم غزہ کی پٹی میں کسی غیر ملکی فوج کے داخلے کو قبول نہیں کرتے۔
اس بیان کے مطابق فلسطینی گروپوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی طاقت جو غزہ میں داخل ہونا چاہے اسے ایک قبضہ تصور کیا جائے گا اور فلسطینی اس کے ساتھ اسی کے مطابق سلوک کریں گے۔
فلسطینی گروہوں نے ان عرب ممالک کے موقف کی تعریف کی جنہوں نے غزہ کی پٹی میں غیر ملکی فوج کی تشکیل کے لیے صیہونی حکومت کے رہنماؤں کے ساتھ تعاون اور شرکت سے انکار کر دیا۔
اس بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ فلسطینی امور کا انتظام فلسطین کا اندرونی مسئلہ ہے اور ہم اس عمل میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے،فلسطینی عوام کی مرضی کے خلاف متبادل حکومتیں بنانے کی کوئی بھی کوشش ناکام ہو چکی ہے۔
دوسری جانب امریکی Axios ویب سائٹ نے ایک عرب ذریعے کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیلی وزیر جنگ یوو گیلنٹ کو غزہ کی پٹی میں عرب افواج کی تعیناتی کے حوالے سے غلط فہمی ہے۔
مزید پڑھیں: جنگ کے بعد غزہ کا مستقبل کیا ہوگا؟
اس ذریعے نے اس بات پر زور دیا کہ عرب ممالک امدادی قافلوں کو محفوظ بنانے کے لیے فوج بھیجنے کے لیے تیار نہیں ہیں ۔
ان ذرائع ابلاغ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ گیلنٹ نے اپنے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران امریکی حکام سے اس معاملے پر بات کی اور امریکیوں نے اس کا خیر مقدم کیا۔