سچ خبریں: حال ہی میں نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) میں شمولیت اختیار کرنے والے ملک سویڈن کے وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ اسٹاک ہوم اس ملک میں نیٹو کے مستقل اڈے قائم نہیں کرنا چاہتا۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سویڈن کے وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ نیٹو سے متعلق انجمنیں سویڈن میں کام کریں گی لیکن ہم اپنے ملک میں نیٹو کے مستقل اڈے قائم نہیں کرنا چاہتے۔
یہ بھی پڑھیں: نیٹو ایک فوجی شینگن بنانے کی کوشش میں
کل پیر کو برسلز میں نیٹو کے ہیڈ کوارٹر میں سویڈن کا جھنڈا لہرایا گیا،سویڈن کا جھنڈا پیر کے روز برسلز میں نیٹو ہیڈ کوارٹر کے باہر بلند کیا گیا جب یہ ملک باضابطہ طور پر نیٹو کا 32 واں رکن بن گیا۔
نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے سویڈن کی رکنیت کی منظوری کے بعد برسلز میں ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ یہ دن ایک تاریخی دن ہے۔
نیٹو کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ 200 سال کی عدم وابستگی کے بعد، سویڈن کو نیٹو کے آرٹیکل 5 کے تحت فراہم کردہ تحفظ حاصل ہے، جو اتحادیوں کی آزادی اور سلامتی کی ضمانت دیتا ہے۔
سویڈن کے وزیر اعظم اولاف کرسٹرسن نے اس پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ سویڈن وطن واپس آگیا ہے۔
سویڈن کے وزیر اعظم نے مزید کہا کہ سویڈن اپنے قریبی دوستوں اور شراکت داروں کے ساتھ ایک قابل فخر رکن اور اتحادی نیٹو کا حصہ ہے ۔
یاد رہے کہ یوکرین میں جنگ شروع ہونے کے بعد فن لینڈ اور سویڈن نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر مئی 2022 میں نیٹو میں شمولیت کی درخواستیں جمع کرائیں۔
مزید پڑھیں: کیا نیٹو ایک جنگی مشین ہے؟
فن لینڈ 4 اپریل 2023 کو نیٹو کا 31 واں رکن بنا تاہم جہاں تک سویڈن کی درخواست کا تعلق ہے تو ہنگری نے ابھی اس درخواست پر اتفاق کیا ہے۔