سچ خبریں:عرب میڈیا نے شام کے صدر کے عمان کے دورے اور اس ملک کے سلطان کے ساتھ ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے اسے دمشق اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کی سمت میں ایک مثبت قدم قرار دیا۔
عمان میگزین کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد کے دورۂ عمان پر عرب اور عالمی حلقوں میں بہت سے ردعمل سامنے آئے اور سب نے اس دورے کو تعلقات کی بہتری کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا، اس رپورٹ کے مطابق یہ اندازہ اس لیے نہیں ہے کہ اسد نے 12 سال بعد کسی عرب ملک کا دورہ کیا ہے، بلکہ اس لیے کہ ان کے سفر کی منزل عمان ہےجس کا مطلب ہے کہ شام اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات میں پیدا ہونے والا ایک بڑا خلا پیدا عمان کی سفارت کاری کے ذریعے بھر رہا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ عرب عرب چیلنجوں کو حل کرنے کے لیے عمان کی سفارت کاری کی طاقت پوری تاریخ میں ثابت ہوچکی ہے اور ایک نیا عرب ڈسکورس گزشتہ دہائی کے ڈسکورس کی جگہ لے گا، یاد رہے کہ سلطنت عمان کو حالیہ برسوں میں شام کے واقعات کے تجزیہ اور تعامل کا گہرا اور حقیقی تجربہ ہے،اسی وجہ سے مسقط کا مؤقف شامی حکومت کی حمایت کرنا تھا۔
عمان کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ وہ عرب اور غیر عرب ممالک کے ساتھ تعلقات منقطع نہ کرے اور ان کی داخلی پالیسیوں میں مداخلت نہ کرے، جب کہ شام ایک بڑا ملک ہے اور پوری تاریخ میں عرب قوم کے ستونوں میں سے ایک رہا ہے،عمان میگزین کے مطابق بشار الاسد کا عمان کا دورہ بلاشبہ عرب دنیا کا ایک اہم واقعہ ہے، یہ شام کو عرب ممالک میں واپس لے آئے گا نیز عرب اور عالمی شراکت سے اس ملک کی تعمیر نو کا باعث بنے گا جبکہ سلطنت عمان نے ہمیشہ ایک عرب ملک کی حیثیت سے شام کے ساتھ بات چیت کی ہے،ایک ایسا ملک جو عرب دنیا کے واقعات کا مرکز ہونا چاہیے۔