سچ خبریں: امریکہ نے ایک بار پھر صیہونی حکومت کے مفادات کے مطابق غزہ میں حماس کے اقتدار میں رہنے کی مخالفت کی۔
اسی بنا پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے میڈیا کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ امریکا یہ نہیں دیکھنا چاہتا کہ حماس ایک بار پھر غزہ میں حکومت کے اقتدار پر قابض ہے۔
انہوں نے فلسطینی عوام کی حماس کی حمایت کی خواہش کا ذکر کیے بغیر مزید کہا کہ ہم نے واضح کر دیا ہے کہ غزہ جنگ کے خاتمے کے بعد حماس کو اس علاقے میں اقتدار نہیں سنبھالنا چاہیے۔ یہ وہ مسئلہ ہے جس کے بارے میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے موسم خزاں میں بات کی تھی کہ غزہ کی جنگ کے بعد کیا ہو گا۔
گزشتہ روز بلنکن نے واشنگٹن میں ایک تقریر کے دوران غزہ میں جنگ کے بعد منصوبے کو واضح کرنے کا مطالبہ کیا۔
امریکی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کے بعد غزہ کے حوالے سے 3 مسائل واشنگٹن کے لیے قابل قبول نہیں، پہلا اس پٹی پر اسرائیل کا قبضہ ہے۔ ایک اور حماس کا اقتدار میں رہنا ہے، جو 7 اکتوبر کے آپریشن کے دوران پیش آنے والے واقعات کی وجہ سے ناقابل قبول ہے۔ اور آخر میں، تیسرا غزہ میں گورننس کا فقدان ہے، جو اس پٹی میں افراتفری کا باعث بن سکتا ہے۔