سچ خبریں:صہیونی آبادکاروں کے ہاتھوں قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے یمنی وزارت خارجہ نے عرب حکومتوں سے کہا کہ وہ ان مجرموں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے سے باز رہیں۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمنی قومی نجات حکومت سے وابستہ اس ملک کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے صیہونی حکومت کی جانب سے آباد کاروں کی حمایت اور صیہونیوں کے ہاتھوں قرآن پاک کی بے حرمتی کیے جانے کی مذمت کی ہے۔
یہ بھی:صیہونیوں کے ہاتھوں قرآن پاک کی بے حرمتی
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے جرم سے دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں نیز صیہونی دشمن اس طرح کی جارحیت کا سہارا لے کر مقبوضہ فلسطین کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ صیہونی حکومت سخت ردعمل اور طاقت کی زبان کے علاوہ اپنے جرائم سے باز نہیں آئے گی، وہ بین الاقوامی تنظیمیں جنہوں نے گذشتہ برسوں میں صیہونی حکومت کے جرائم پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں ،عالمی سطح پر امن و سلامتی کو لاحق خطرات کے نتائج کی ذمہ دار ہیں۔
یمن کی وزارت خارجہ نے صہیونی دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے والی عرب حکومتوں سے کہا کہ وہ اپنی قوموں کی خواہشات پر توجہ دیں اور صحیح راستے پر لوٹ آئیں۔
مزید:صیہونیوں کے ہاتھوں قرآن پاک کی توہین پر یمنی علما کا ردعمل
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ کیا صہیونی آباد کاروں کی طرف سے قرآن کریم کو نذر آتش کرنا صہیونی دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر نہ لانے کے لیے کافی نہیں ہے؟ کیا اس جرم کے بعد اس کی طرف بڑھنے کا کوئی بہانہ باقی رہ گیا ہے؟