سچ خبریں:مصر کے الازہر شیخ نے شیعہ علماء سے کہا کہ وہ سنی علماء کے ساتھ بات چیت کریں تاکہ فتنہ انگیزی اور فرقہ وارانہ تصادم” کا مقابلہ کیا جا سکے۔
مصر کی جامعہ الازہر کے شیخ احمد الطیب نے سب سے اہم سنی مذہبی ادارے کے طور پر گفتگو کے موضوع پر ہونے والی بحرین میں کانفرنس کے اختتام پر شیعہ اور سنی علماء کی موجودگی میں اسلامی مذاہب کے درمیان گفتگو پر زور دیا۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز بحرین پہنچنے والے پوپ فرانسس کی موجودگی میں خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ میں اور الازہر کے عظیم علماء نیز مسلم حکمت کونسل کھلے دل کے ساتھ اپنے شیعہ مسلمان بھائیوں سے مل کر ایک میز کے گرد بیٹھنے کے لیے تیار ہیں۔
احمد الطیب نے شیعہ سنی گفتگو کا مقصد فتنہ اور فرقہ وارانہ تصادم کا مقابلہ کرنا بتاتے ہوئے مزید کہا کہ میں پورے عالم اسلام سے کہتا ہوں کہ وہ اتحاد کی سمت اور تمام مذاہب کے ساتھ فوری طور پر ایک سنجیدہ اسلامی-اسلامی گفتگو کا آغاز کریں تاکہ فرقہ وارانہ اور مذہبی اختلافات دور ہو سکیں نیز ایک دوسرے سے قربت ہو اور ایک دوسرے کو جان سکیں۔
شیخ الازہر نے اس بات پر زور دیا کہ اس اجلاس کا مقصد ماضی سے گزر جانا اور اسلام کو مضبوط کرنا نیز اسلامی مؤقف کو متحد کرنا ہے،انہوں نے کہا کہ دونوں طرف سے معاندانہ اور نفرت انگیز تقاریر بند کی جائیں نیز اشتعال انگیزی اور توہین رسالت کا خاتمہ کیا جائے۔